ٹھہرے اور جب مدینہ طیبہ واپسی کا ارادہ فرمایا تو سیدنا حمزہ رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی عمارہ چچا چچا پکارتے ہوئے آ گئیں۔ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے انھیں پکڑ لیا اور سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا سے فرمایا:اپنے چچا کی بیٹی کو سنبھالو۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ ، سیدنا زیدبن حارثہ رضی اللہ عنہ اور سیدنا جعفر طیار رضی اللہ عنہ کا آپس میں اختلاف ہوتا ہے۔ تینوں میں سے ہر ایک کا یہ کہنا تھا:عمارہ پرمیرا حق ہے، لہٰذا یہ میرے گھر میں رہے گی۔ میں ہی اسے مدینہ طیبہ اپنے ساتھ لے کر جاؤں گا اور اس کی کفالت کریں گے۔
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا مؤقف تھا کہ یہ میرے چچا کی بیٹی ہے، لہٰذا یہ میرے پاس رہے گی۔
سیدنا جعفر طیار رضی اللہ عنہ کا مؤقف تھا کہ یہ میرے چچا کی بیٹی ہے اور اس کی خالہ اسماء بنت عمیس میرے نکاح میں ہے، لہٰذا یہ میرے ساتھ جائے گی۔
سیدنا زید بن حارثہ اور سیدنا حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہما کو رسول
|