Maktaba Wahhabi

108 - 342
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ’’اہل جاہلیت جو کام کرتے تھے ، میرے دل میں دو دفعہ کے سوا کبھی ان کا خیال تک نہیں گزرا،مگر دونوں مرتبہ اللہ تعالیٰ نے میرے اور اس کام کے درمیان رکاوٹ ڈال دی۔ اس کے بعد پھر کبھی مجھے اس کا خیال ہی نہیں آیا یہاں تک کہ اللہ رب العزت نے مجھے رسالت سے مشرف فرما دیا۔‘‘ واقعہ کچھ یوں ہے کہ جو لڑکا میرے ساتھ مکہ مکرمہ میں بکریاں چرایا کرتا تھا، ایک رات میں نے اس سے کہا کہ تم میری بکریوں کی دیکھ بھال کرنا، میں مکہ مکرمہ جاکر نوجوانوں کی قصہ گوئی کی محفل میں شرکت کرتا ہوں۔ اس نے کہا:ٹھیک ہے۔ اس کے بعد میں مکہ مکرمہ روانہ ہوگیا۔ابھی میں مکہ مکرمہ کے پہلے ہی گھر کے قریب پہنچا تھا کہ باجے کی آواز سنائی دی۔ میں نے پوچھا:یہ کیا ہے؟ مجھے بتایا گیا کہ فلاں شخص کی شادی ہے۔ جونہی میں نے باجے کی آواز سننے کے لیے خود کو تیار کیا، اللہ تعالیٰ نے میرے کانوں کو بند کردیااور میں وہیں سوگیا۔ پھر سورج کی گرمی سے ہی میری آنکھ کھلی اور میں اپنے ساتھی کے پاس واپس آگیا۔ اس نے پوچھا تو میں نے اسے پوری تفصیل بتائی کہ میں تو وہاں پوری رات سوتا رہا۔ دوسری مرتبہ پھر میں نے اپنے دوست سے وہی بات کہی اور مکہ مکرمہ پہنچ گیا۔ پھر اسی رات کی طرح کا واقعہ پیش آیا۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس رات بھی سوتے رہے۔ آپ کو اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل وکرم سے ان تمام لغویات سے محفوظ رکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اس کے بعد پھر کبھی اس قسم کی مجلس میں جانے کا ارادہ نہ ہوا۔ الکامل في التاریخ لابن الأثیر:568/1۔
Flag Counter