Maktaba Wahhabi

37 - 211
کو شیطان کے چھونے سے محفوظ رکھا، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((مَا مِنْ مَوْلُوْدٍ یُوْلَدُ اِلاَّ نَخَسَہُ الشَّیْطَانُ فَیَسْتَہِلُّ صَارِخاً مِّنْ نَخْسَۃِ الشَّیْطَانِ إلِاَّ ابْنَ مَرْیَم وَأُمَّہٗ))[1] ’’جب کبھی کوئی بچہ پیدا ہوتا ہے تو شیطان اسے کچوکا لگاتا ہے، جس کی وجہ سے وہ چیخیں مار کر روتا ہے، سوائے عیسیٰ بن مریم اور ان کی ماں حضرت مریم علیہا السلام کے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے ان کی اس نیک نذر کو، بچی ہونے کے باوجود قبول کرلیا، بلکہ اس بچی کو اس شان کا حامل بنایا کہ وہ دنیا کی کامل ترین عورتوں میں سے ایک بن گئیں۔جیسا کہ بخاری شریف و مسلم وغیرہ میں مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((کَمُلَ مِنَ الرِّجَالِ کَثِیْرٌ، وَلَمْ یَکْمُلْ مِنَ النِّسَآئِ إِلاَّ آسِیَۃَ زَوْجَۃَ فِرْعَوْنَ وَمَرْیَمَ بْنَتَ عِمْرَانَ، وَفَضْلُ عَائِشَۃَ عَلَـٰی سَائِرِ النِّسَآئِ کَفَضْلِ الثَّرِیْدِ عَلَـٰی سَائِرِ الطَّعَامِ))[2] ’’مردوں میں بہت سے کامل گزرے ہیں، لیکن عورتوں میں سوائے فرعون کی بیوی حضرت آسیہ علیہا السلام اور عمران کی بیٹی حضرت مریم علیہا السلام کے اور کوئی کاملہ نہیں گزری، اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت تمام عورتوں پر ایسی ہی ہے، جیسے ثرید کی فضیلت تمام کھانوں پر ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے اس بچی کو بہترین طریقے پر پروان چڑھایا اور اس کو چھے سال میں وہ عقل اور سمجھ بوجھ عطا کی، جو ساٹھ سال کے انسان کو ہوتی ہے۔
Flag Counter