Maktaba Wahhabi

28 - 211
فرمائی تو وہ شیطانی اثرات سے پاک ہوگی۔‘‘ ان آداب کو بھلا کر اس اہم رات کو کچھ لوگ اپنی عیاشی کا یادگار دن قرار دینے کے لیے فسق و فجور، گانا و موسیقی اور شراب کے نشے میں دُھت ہو کر حجلہ عروسی میں قدم رکھتے ہیں، شاید ایسے ہی لوگوں کے لیے شاعر نے کہا ہے ؎ خشتِ اول چوں نہد معمار کج تا ثریّا می رود دیوار کج جب معمار پہلی ہی اینٹ ٹیڑھی رکھتا ہے تو ثریّا تک بھی اگر دیوار چلی جائے تو وہ ٹیڑھی ہی ہوگی۔ طلبِ اولاد کی دعائیں: اولاد انسان کی آنکھوں کا نور اور دل کا سرور ہوتی ہے۔ہر مومن و مسلمان نیک اولاد کے لیے دعائیں کرتا رہتا ہے، جیسا کہ حضرت ابراہیم خلیل الرحمن علیہ السلام نے یہ دعا فرمائی: ﴿رَبِّ ھَبْ لِیْ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ﴾[الصافات:۱۰۰] ’’اے میرے رب! مجھے نیک اولاد عطا کر۔‘‘ حضرت زکریا علیہ السلام کی بیوی بانجھ تھیں اور وہ خود بھی بڑھاپے کو پہنچ چکے تھے، ان کی اولاد نہیں تھی۔وہ حضرت مریم علیہا السلام کی کفالت کرتے تھے۔جب وہ ان سے ملنے گئے تو دیکھا کہ ان کے پاس بے موسم کا پھل پڑا ہے: ﴿قَالَ أَنَّیٰ لَکِ ھٰذَا﴾پوچھا:(مریم!)یہ کہاں سے آیا ہے؟‘‘ ﴿قَالَتْ ھُوَ مِنْ عِنْدِ اللّٰہِ﴾’’انھوں نے عرض کی:اللہ کی طرف سے۔‘‘ سوچا کہ مریم کو اللہ نے بے موسم کا پھل بھیجا ہے تو اُس قادرِ مطلق کے
Flag Counter