Maktaba Wahhabi

101 - 211
3 سوار پیدل کو، چلنے والا بیٹھے ہوئے کو اور چھوٹی جماعت بڑی جماعت کو سلام کہے۔[1] 4 چھوٹا بڑے کو سلام کرے۔[2] 5 غیر مسلم سلام کرے توجواب میں صرف ’’ وَ عَلَیْکُمْ‘‘ کہیں۔[3] 6 گھر میں داخل ہوں تو سلام کریں۔[سورۃ النور:۲۷] 7 سلام کرنے والوں میں وہ شخص زیادہ بہتر ہے، جو سلام میں پہل کرتا ہے۔[4] گفتگو کے آداب: زبان اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے، اس سے انسان اپنے ما فی الضمیر کو ادا کرسکتا ہے۔انسان کی گفتگو اس کی شخصیت کا پتا دیتی ہے۔اگر وہ شایستہ گفتگو کرتا ہے تو اس سے اس کی تہذیب کا پتا چلتا ہے۔زبان سے نکلنے والے الفاظ اگر غلط یا تہذیب سے گرے ہوئے ہوں تو اس سے محبت کے بجائے نفرت اور دشمنی پھیلتی ہے۔عموما لڑائی اور جھگڑے زبان کے آزادانہ استعمال کی وجہ ہی سے پیدا ہوتے ہیں۔اسی لیے ایک طویل حدیث میں کئی اعمال کو ذکر کرنے کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو زبان سنبھال کر رکھنے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ’’کیا میں تمھیں ان تمام اعمال کو کنڑول کرنے والی چیز نہ بتلاؤں؟ وہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا:یا رسول اللہ! ضرور بتلائیں۔
Flag Counter