Maktaba Wahhabi

169 - 211
پانچواں باب معاشرتی تربیت حقوقِ والدین: والدین انسان کے اس دنیا میں آنے کا سبب ہیں۔والدین نے اپنی اولاد کے لیے لاکھوں دکھ جھیلے، ہزاروں پریشانیاں اٹھائیں، تب جاکر اولاد کہیں جوان ہوئی اور ہٹّے کٹّے جسم اور مضبوط اعصاب کی مالک بنی۔اپنی اولاد کو جوان کرتے کرتے والدین خود بڑھاپے کو پہنچ گئے۔انھیں مضبوط اور صحت مند بناتے بناتے خود ضُعف اور کمزوری کو پہنچ گئے۔اسی لیے اللہ تبارک و تعالیٰ نے والدین کے حق کو اپنے حقوق کے فوراً بعد ذکر کیا ہے۔فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ قَضٰی رَبُّکَ اَلَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّآ اِیَّاہُ وَ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا اِمَّا یَبْلُغَنَّ عِنْدَکَ الْکِبَرَ اَحَدُھُمَآ اَوْ کِلٰھُمَا فَلَا تَقُلْ لَّھُمَآ اُفٍّ وَّ لَا تَنْھَرْ ھُمَا وَ قُلْ لَّھُمَا قَوْلًا کَرِیْمًا۔وَ اخْفِضْ لَھُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَۃِ وَ قُلْ رَّبِّ ارْحَمْھُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیْ صَغِیْرًا﴾[بني إسرائیل:۲۳، ۲۴] ’’تیرے رب نے حکم دیا ہے کہ سوائے اس کے اور کسی کی پرستش نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو، اگر ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو تم انھیں ’’اُف‘‘ بھی نہ کہو اور نہ انھیں جھڑکو اور ان سے خوب ادب سے بات کرو اور ان کے لیے شفقت
Flag Counter