Maktaba Wahhabi

201 - 211
میں ایک اہم کردار ادا کر رہے ہیں، اس لیے والدین کو چاہیے کہ اپنی اولاد کو گھر میں دین اور اخلاق کی بہترین تعلیم دیں، ان کے دلوں میں اساتذہ کی تعظیم، انسانیت کا احترام، اسلام کی حقانیت اور ایمان کی محبت اس طرح راسخ کر دیں کہ کسی بھی موڑ پر دین اور اخلاق کا سر رشتہ ان کے ہاتھ سے چھوٹنے نہ پائے۔ بالخصوص لڑکیوں کے تعلق سے والدین کو انتہائی چوکنا رہنے کی ضرورت ہے کہ انھیں صرف گرلز کالجز ہی میں داخلہ دلایا جائے، ایسے کالجوں سے گریز کیا جائے جہاں مخلوط تعلیم ہوتی ہے، اس کے ساتھ ہی لڑکیوں کی نگرانی کی جائے، انھیں اپنے کسی محرم کے ساتھ اسکول اور کالج بھیجا جائے، اسی طرح انھیں وہاں سے لانے کا بھی بندوبست ہو، ان کے تمام کاموں کا سخت محاسبہ کیا جائے، تاکہ کالج کے غیر اخلاقی ماحول اور اس سے پنپنے والی برائیوں سے انھیں محفوظ رکھا جاسکے۔ کتنی بچیاں گھر سے تو کالج کے لیے نکلتی ہیں، لیکن کالج سے اپنے کسی ’’دوست لڑکے‘‘ کے ساتھ اِدھر اُدھر نکل جاتی ہیں، یا غیر سماجی اور بد اخلاق لڑکوں کی ہوس کا شکار ہوکر اپنے آپ کو تباہ کر لیتی ہیں۔ عربی مدارس اور ان کا کردار: ساری دنیا میں بالعموم اور برِصغیر میں بالخصوص کالج اور یونیورسٹی کا جو ماحول ہے، اس سے ہر ذی ہوش انسان واقف ہے۔اللہ جزاے خیر دے ان علماے کرام کو جنھوں نے انگریزوں کے عہد ہی میں یہ اندازہ لگا لیا تھا کہ مسلمان اپنے دین وایمان اور تہذیب و ثقافت کی حفاظت کے لیے خود اپنے ہی وسائل سے دینی مدارس قائم کریں، تاکہ برِصغیر میں مسلمان اپنا مذہبی تشخص باقی رکھتے ہوئے اپنے دین کی حفاظت کریں۔اس احساس نے ہندوستانی مسلمانوں کو
Flag Counter