حِجَاباً مِّنَ النَّارِ))[1]
’’تم میں سے جس عورت کے تین بچے وفات پاجاتے ہیں، وہ اس کے لیے دوزخ سے آڑ بن جائیں گے۔‘‘
ایک عورت نے کہا:اگر دو وفات پاجائیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ ہاں، دو بھی۔‘‘
6 حضرت ابو موسیٰ الاشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’جب کسی بندے کا بچہ فوت ہوجاتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرشتوں سے کہتا ہے:تم نے میرے بندے کے بچے کی جان لے لی؟ وہ کہیں گے ’’ہاں‘‘ پھر فرماتا ہے:تم نے اس کے دل کا پھل توڑ لیا؟ وہ کہیں گے:’’ہاں‘‘ پھر فرمائے گا:میرے بندے نے کیا کہا؟ وہ کہیں گے:’’اس نے تیری حمد و تعریف کی اور((إِنَّا للّٰہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ))پڑھا؟ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے:
((اِبْنُوْا لِعَبْدِیْ بَیْتاً فِيْ الْجَنَّۃِ وَسَمُّوْہُ بَیْتَ الْحَمْدِ))[2]
’’میرے بندے کے لیے جنت میں ایک گھر بناؤ اور اس کا نام ’’بیت الحمد‘‘ رکھو۔‘‘
اولاد پر والدین کی نیکیوں کے اثرات:
اولاد پر والدین کی نیکیوں اور ان کی دعاؤں کے بڑے ہی خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔اگر اولاد بھی والدین کے نقشِ قدم پر چلتی ہوئی نمازوں کی
|