Maktaba Wahhabi

219 - 211
مسک الختام اس بات سے ہر خاص و عام واقف ہے کہ بچے قوم و ملت اور ملک کے مستقبل ہیں۔یہ وہ بیج ہیں، جنھیں اگر زرخیز زمین میں بویا جائے، پھر اس کو تقوے اور ایمان کے پانی سے سیراب کیا جائے تو ہمیشہ اچھے پھل دیں گے۔اگر بچوں کی تربیت کا ہم گہرائی سے جائزہ لیں تو ہمیں پتا چلتاہے کہ تین ماحول ایسے ہیں، جو انھیں اچھا یا بُرا بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اور وہ ہیں: 1.گھر اور خاندان۔ 2.مدرسہ۔ 3.معاشرہ۔ تربیتی ماحول کے ان تینوں اہم مقامات کا اچھا اور نیک ہونا فرد کے اخلاق و کردار کی بھلائی کا ضامن ہوتا ہے اور ان تینوں کا بُرا اور بگڑا ہوا ہونا فرد کے بگاڑ اور فساد کے لیے کافی ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے شریعتِ اسلامیہ کو انسانیت کی فلاح و کامیابی کے لیے نازل فرمایا ہے، اسی لیے تربیت کے ان تینوں اہم مصادر کو ٹھیک رکھنے کے لیے ضروری ہدایات دی ہیں: 1.گھر کے متعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد: ((مَا مِنْ مَوْلُوْدٍ إِلاَّ یُوْلَدُ عَلَی الْفِطْرَۃِ، فَأَبَوَاہُ یُھَوِّدَانِہٖ أَوْ یُنَصِّرَانِہٖ، أَوْ یَمَجِّسَانِہٖ))[1] ’’ہر بچہ فطرت(اسلام)پر پیدا ہوتا ہے، پھراس کے ماں باپ یا تو اسے یہودی بنا دیتے ہیں، یا عیسائی، یا مجوسی بنا دیتے ہیں۔‘‘
Flag Counter