Maktaba Wahhabi

180 - 211
’’تین دعائیں ایسی ہیں جن کی قبولیت میں کوئی شک ہی نہیں:1.والد کی دعا(اولاد کے حق میں)۔2.مسافر کی دعا۔3.مظلوم کی بد دعا۔‘‘ اسلاف کا اپنے والدین کے ساتھ حُسنِ سلوک: 1 حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: ’’میری زوجیت میں ایک عورت تھی، جس سے میں بے حد پیار کرتا تھا۔میرے باپ حضرت عمر رضی اللہ عنہ اس سے نفرت کرتے تھے، انھوں نے مجھے حکم دیا کہ میں اس عورت کو طلاق دے دوں، لیکن میں نے انکار کر دیا، انھوں نے اس بات کا تذکرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی مجھے اس عورت کو طلاق دینے کا مشورہ دیا۔‘‘[1] 2 حضرت ابو الدردا رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک شخص ان کی خدمت میں آیا اور کہنے لگا: ’’میرے والد نے زبردستی ایک عورت سے میری شادی کرا دی اور اب وہ مجھ سے زبردستی اس کو طلاق دینے کا اصرار کررہے ہیں۔آپ نے فرمایا:میں نہ تو تجھے اپنے والدین کی نافرمانی کا مشورہ دوں گا اور نہ اپنی بیوی کو طلاق دینے کا، اگر تو پسند کرے تو تجھے ایک ایسی بات سناؤں جسے میں نے رسولِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے: ((اَلْوَالِدُ أَوْسَطُ أَبْوَابِ الْجَنَّۃِ، فَحَافِظْ عَلَیٰ ذٰلِکَ الْبَابِ إِنْ شِئْتَ أَوْ دَعْ))[2] ’’والد جنت کے دروازوں میں سے درمیانی دروازہ ہے، اگر چاہو تو
Flag Counter