Maktaba Wahhabi

87 - 211
کہنا ہے کہ جب بچہ روزہ رکھ سکنے کی طاقت کو پہنچ جائے تو اسے روزے کی عادت ڈالنے کے لیے روزہ رکھنے کا حکم دینا چاہیے۔ایسے بچے کی عمر کے سلسلے میں سات، دس اور بارہ سال کے مختلف اقوال ملتے ہیں۔لیکن اس سلسلے میں کوئی واضح دلیل نہیں ہے، لہٰذا عمر کے بجائے طاقت و قدرت ہی کا اعتبار ہوگا۔ توحید کی تعلیم: ماں کے لیے ضروری ہے کہ بچے جس وقت بولنا سیکھیں، سب سے پہلے انھیں اپنے خالق و مالک اللہ تعالیٰ کا مبارک و مقدس نام سکھائیں، پھر انھیں کلمہ توحید ’’لَآ إِلٰہَ إلِاَّ اللّٰہ‘‘ سکھلائیں،اسی طرح ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ، اَللّٰہُ أَکْبَرُ‘‘ جیسے کلمات سکھلائیں۔ والدین کے لیے ضروری ہے کہ اپنی اولاد کو سب سے پہلے توحید کی تعلیم دیں اور بچوں کی شروع ہی سے ایسی اسلامی تربیت کریں کہ زندگی کی آخری سانس تک موحد وہ رہیں، ان کا عقیدۂ توحید زندگی کے کسی بھی موڑ پر نہ لڑ کھڑائے۔بچوں کے ذہن پر ایامِ طفولیت ہی سے یہ نقش کر دیں کہ جس ذاتِ والا صفات کی ہم عبادت اور بندگی کرتے ہیں، اس کا نام نامی اسمِ گرامی اللہ ذوالجلال ہے۔وہ اپنی ذات و صفات میں یکتا ہے، اس جیسی کوئی چیز نہیں۔اس کی بادشاہت میں کوئی شریک نہیں۔ساری کائنات کا نفع و نقصان، موت و حیات، بیماری اور شفا اس کے دستِ قدرت میں ہے۔وہی ہے جو رزق دیتا ہے اور اولاد دیتا ہے۔وہی زندگی اور موت کا مالک ہے۔سب اس کے محتاج ہیں، وہ غنی ہے اور سب اس کے فقیر ہیں۔جو کچھ ملتا ہے، اسی کے در سے ملتا ہے اور وہی سب کا ’’داتا‘‘ ہے۔وہ جسے دے اسے کوئی روک نہیں سکتا، جسے نہ دے اسے کوئی نہیں دے سکتا
Flag Counter