Maktaba Wahhabi

61 - 211
ذمے دار ہے۔اسی طرح تم میں سے ہر شخص ذمے دار ہے اور اپنی ذمے داری سے متعلق اس سے حساب لیا جائے گا پوچھا جائے گا۔‘‘ اس سے معلوم ہوا کہ اولاد کی دینی تربیت ماں باپ کی ذمے داری ہے اور اس تعلق سے وہ اللہ کے پاس جواب دہ ہیں۔ ایک عبرتناک واقعہ: والدین اپنی ذمے داریاں نبھائیں اور پھر اپنی اولاد سے بھی حسنِ سلوک کی توقع رکھیں۔اگر وہ خود اپنے فرائض ادا نہ کریں گے تو پھر اولاد سے کیا توقع رکھی جاسکتی ہے؟ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس ایک شخص اپنے بچے کی نافرمانی کی شکایت لے کر آیا، آپ نے اس کے لڑکے کو بلایا اور اسے اپنے باپ کی نافرمانی اور اس کے حقوق سے بے پروائی پر ڈانٹ پلائی۔لڑکے نے آپ سے پوچھا: ’’اے امیر المومنین! کیا بیٹے کا باپ پربھی کوئی حق ہے یا نہیں؟‘‘ آپ نے فرمایا:کیوں نہیں؟ اس نے کہا:اگر ہے تو آپ بتائیں؟ آپ نے فرمایا: ((أَنْ یَّنْتَقِيَ أُمَّہٗ، وَیُحْسِنَ اسْمَہٗ، وَیُعَلِّمَہٗ الْقُرْآنَ)) ’’اس کے لیے پاکباز اور نیک نام ماں کا انتخاب کرے، اس کا نام اچھا رکھے اور اسے قرآن مجید سکھائے۔‘‘ لڑکے نے کہا: امیر المومنین! میرے باپ نے ان تینوں حقوق میں سے ایک بھی ادا نہیں
Flag Counter