Maktaba Wahhabi

209 - 211
(ناک اور کپڑوں میں)محسوس ہوگی۔‘‘ والدین اولاد سے ملنے جلنے والے افراد پر گہری نگاہ رکھیں اور انھیں محلے، اسکول، مسجد اور کالج وغیرہ میں اچھے لڑکوں سے دوستی کرنے کی ترغیب دیں اور بری صحبت کے نقصانات سے آگاہ کریں۔اگر انھیں محسوس ہو کہ بچے غلط افراد کی صحبت کا شکار ہو رہے ہیں تو فوری اقدام کرتے ہوئے انھیں غلط صحبت سے بچالیں۔ 4. بے جا لاڈ و پیار: اولاد سے محبت رکھنا ضروری ہے، لیکن بے جا لاڈ و پیار انھیں بد خلق اور آوارہ بنا دیتا ہے۔بچوں کی ہر جائز و ناجائز فرمایش پوری کرنا، انھیں ہر جگہ آنے جانے کی کھلی چھوٹ دینا اور ان کی ہر غلط حرکت کو یہ کہتے ہوئے برداشت کرنا کہ ’’ابھی تو یہ بچہ ہے، جب بڑا ہوگا تو سدھر جائے گا‘‘ اس کا نتیجہ معاشرے میں لڑکوں کے انحراف اور لڑکیوں کی ماں باپ اور اسلامی اقدار سے بغاوت کی شکل میں سامنے آتا ہے۔ 1 والدین جب بچوں میں سرکشی اور طغیانی محسوس کریں تو انھیں نرمی اور محبت سے نصیحت کریں۔ 2 جب اس کا فائدہ نہ ہو تو ان سے اظہارِ ناراضی کے طور پر بات چیت بند کر دیں، جیسا کہ حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی عادتِ مبارکہ تھی، جس کا پتا بعض واقعات سے پتا چلتا ہے، مثلاً: 1 حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ نے اپنے ایک قرابت دار کو کنکریاں پھینکتے ہوئے دیکھ کر یہ کہتے ہوئے منع کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((إِنَّھَا لَا تَصِیْدُ صَیْدًا وَلَا تَنْکَأُ الْعَدُوَّ، وَإِنَّھَا یَفْقَأُ الْعَیْنَ وَیُکَسِّرُ السِّنَّ))
Flag Counter