Maktaba Wahhabi

137 - 211
ماں باپ کو کیسے بُرا بھلا کہے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَسُبُّ الرَّجُلُ أَبَا الرَّجُلِ فَیَسُبُّ أَبَاہُ، وَیَسُبُّ أُمَّہٗ فَیَسُبُّ أُمَّہٗ))[1] ’’وہ دوسرے کے باپ کو گالی دیتا ہے تو اس کے جواب میں دوسرا شخص بھی اس کے باپ کو گالی دے گا۔وہ کسی کی ماں کو گا لی دے گا تو وہ بھی اس کی ماں کو گالی دے گا۔‘‘ 5. منشیات کا استعمال: والدین کے لیے سب سے زیادہ تکلیف دہ صورتِ حال یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنی اولاد کو منشیات کا عادی پائیں۔آج منشیات کا استعمال روز مرہ کا معمول بن گیا ہے۔تقریبا 80% مرد منشیات کا استعمال، حقہ، سگار، بیڑی، سگریٹ، تمباکو، زردہ، نسوار، گُل، شراب، ہیروئن، چرس، بھنگ اور افیون کی شکل میں کرتے ہیں۔بچے اپنے والد، دادا، چچا، بڑے بھائی یا اور کسی سرپرست کو دیکھتے ہیں کہ وہ کش پر کش لگائے جارہے ہیں تو انھیں یہ احساس ہوتا ہے کہ شاید یہ کوئی اتنی قبیح چیز نہیں، اسی کا نتیجہ ہے کہ ہمارے یہ بزرگ بڑے ہی اطمینان اور آزادی سے اس کا استعمال کر رہے ہیں۔بسا اوقات یہی شبہہ انھیں منشیات کے استعمال پر جری کرتا ہے۔ 6. سگریٹ نوشی: تمباکو نوشی دینی اور دنیوی ہر لحاظ سے نقصان دہ ہے۔شریعت نے ہر اس چیز کو حرام قرار دیا ہے جو انسان کے اخلاق کو بگاڑ دے اور عقل کو پراگندہ کر دے، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے ہمارے لیے ’’طیّبات‘‘ یعنی ’’پاکیزہ چیزیں‘‘
Flag Counter