Maktaba Wahhabi

100 - 211
میں محبت کرنے لگو گے؟ تم آپس میں سلام کو پھیلاؤ اور اسے رواج دو۔‘‘ مکمل سلام:((اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحَمَۃُ اللّٰہِ وَ بَرَکَاتُہٗ))کہنے سے تیس نیکیاں ملتی ہیں اور((اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحَمَۃُ اللّٰہ))کہنے پر بیس نیکیاں اور((اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ))کہنے پر دس نیکیاں ملتی ہیں۔[1] والدین سے التماس ہے کہ وہ اپنے بچوں کو سلام اور دیگر اسلامی آداب و اطوار سکھائیں۔وہ یوں کہ پہلے آپ خود انھیں سلام کریں، اس طرح بچوں کو اس کی عادت ڈالیں۔دورِ حاضر میں مغربی عادات واطوار کا عام رواج ہوگیا ہے اور یہ وبا مسلم خاندانوں میں بھی در آئی ہے۔بے شمار والدین اپنے بچوں کے منہ سے "Good Evening" "Good Morning" "Good night" کے الفاظ سن کر لٹو ہوجاتے ہیں اور سلام کرنے کو وہ ایک دقیانوسی عمل سمجھتے ہیں۔ایسے والدین اچھی طرح جان لیں کہ جو قوم اپنی تہذیب و ثقافت اور دین و ایمان کی حفاظت نہیں کیا کرتی، وہ پستی کے انتہائی عمیق گڑھوں میں گرجایا کرتی ہے۔ایسے لوگ پھر دین و ایمان سے بھی آزاد ہوکر اپنی روشنیِ طبع کی بلا کا خود ہی شکار ہوجایا کرتے ہیں۔ سلام کے آداب: 1 سلام بلند آواز سے کیا جائے، تاکہ سنا جا سکے۔ 2 یہودیوں کی طرح صرف انگلیوں سے یا عیسائیوں کی طرح صرف ہاتھوں کی ہتھیلیوں سے اشارے نہ کیے جائیں۔[2] البتہ زبان سے کہہ کر دور والے کو اشارہ بھی کیا جا سکتا ہے۔
Flag Counter