Maktaba Wahhabi

167 - 211
((لَا یَخْلُوَنَّ أَحَدُکُمْ بِامْرَأَۃٍ إِلاَّ مَعَ ذِيْ مَحْرَمٍ))[1] ’’تم میں سے کوئی شخص کسی عورت کے ساتھ تنہائی میں نہ رہے، سوائے اس کے کہ اس کے ساتھ اس کا کوئی محرم ہو۔‘‘ عورت کو حکم ہے کہ اپنے شوہر کے قریب ترین مرد رشتے داروں سے اپنے آپ کو بچائے رکھے، چنانچہ ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((إِیَّاکُمْ وَالدُّخُوْلُ عَلَی النِّسَآئِ)) ’’عورتوں کے پاس(ان کی تنہائی میں)داخل ہونے سے بچو۔‘‘ ایک شخص نے کہا:یارسول اللہ! دیور کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلْحَمْوُ الْمَوْتُ))[2] ’’(عورت کے حق میں)دیور تو موت ہے۔‘‘ 3 دل و دماغ، آنکھ اور کان کے غلط استعمال سے روکا گیا ہے۔فرمانِ الٰہی ہے: ﴿اِنَّ السَّمْعَ وَ الْبَصَرَ وَ الْفُؤَادَ کُلُّ اُولٰٓئِکَ کَانَ عَنْہُ مَسْئُوْلًا﴾[الإسراء:۳۶] ’’بے شک کان، آنکھ اور دل سے متعلق(قیامت کے دن)پُرسش ہوگی۔‘‘ 4 اچانک پڑنے والی نظر کے معاف ہونے کے ساتھ ہی یہ حکم ہے کہ اپنی نگاہ کو پھیر لیں۔حضرت جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اچانک پڑنے والی نظر کے متعلق حکم دیا: ((اِصْرِفْ بَصَرَکَ))[3] ’’تم اپنی نظر پھیرلو۔‘‘
Flag Counter