Maktaba Wahhabi

166 - 211
عفت و عصمت کی حفاظت کی وہ تعلیمات عنایت فرمائیں کہ جن سے عمدہ تعلیمات کسی بھی مذہب میں ملنا نا ممکن ہے۔اس سلسلے میں چند احادیث ملاحظہ فرمائیں: 1 حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:میں اور حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تھیں، اتنے میں حضرت عبداللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ آئے۔یہ پردے کا حکم نازل ہونے کے بعد کا واقعہ ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا: ((اِحْتَجِبَا مِنْہُ))’’تم دونوں پردے میں چلی جاؤ۔‘‘ ہم نے کہا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا وہ اندھے نہیں ہیں؟ نہ تو ہمیں دیکھ سکتے ہیں اور نہ پہچان ہی سکتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَفَعَمْیَاوَانِ أَنْتُمَا؟ أَلَسْتُمَا تُبْصِرَانِہٖ؟))[1] ’’لیکن تم دونوں تو اندھی نہیں ہو، تم تو اسے دیکھ رہی ہو۔‘‘ سبحان اللہ! رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں امت کی مائیں ہیں:﴿وَاَزْوَاجُہٗ اُمَّھَاتُھُمْ﴾آنے والے صحابی اندھے اور روحانی بیٹے کے حکم میں ہیں، لیکن آپ علیہ السلام نے ان سے بھی اپنی ازواجِ مطہّرات کا پردہ کروا کر امت کو قیامت تک کے لیے عملی اُسوہ پیش کیا، لیکن افسوس! ہمارے معاشرے میں خواتین مردوں کی نظروں سے بچنے کے لیے برقعے کا استعمال کرتی ہیں، لیکن کسی مرد کو دیکھنا مقصود ہو تو پردے کی اوٹ سے نظر بازی کرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ 2 ایک حدیث میں کسی مسلمان عورت کو کسی غیر محرم کے ساتھ پل بھر کے لیے بھی تنہائی میں رہنے کو ناجائز قرار دیا گیا ہے، چنانچہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
Flag Counter