Maktaba Wahhabi

40 - 211
بچیوں کو پالنے پوسنے اور ان کی اچھی تربیت پر جنت کی خوش خبری بیان فرمائی: ((مَنْ عَالَ جَارِیَتَیْنِ حتَّیٰ تَبْلُغَا، جَائَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ أَنَا وَہُوَ کَہَاتَیْنِ وَضَمَّ أَصَابِعَہٗ))[1] ’’جس نے دو بچیوں کی ان کے بالغ ہونے تک پرورش کی، وہ قیامت کے دن(جنت میں)اس حال میں آئے گا کہ میں اس کے ساتھ ان دونوں انگلیوں کی طرح ہوں گا۔‘‘ نیز فرمایا: ((مَنِ ابْتُلِيَ مِنْ ہَذِہِ الْبَنَاتِ بِشَيئٍ فَأَحْسَنَ إِلَیْہِنَّ کُنَّ لَہٗ سِتْراً مِّنَ النَّارِ))[2] ’’جو شخص ان بچیوں کے ذریعے مصائب سے آزمایا جائے اور وہ ان کے ساتھ اچھا سلوک کرے تو یہ بچیاں اس کے لیے دوزخ سے آڑ بن جائیں گی۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ایک مسکین عورت اپنی دو بچیوں کے ساتھ میرے گھر آئی تو میں نے اسے کھانے کے لیے تین کھجوریں دیں۔اس نے اپنی دونوں بچیوں کو ایک ایک کھجور دی اور ایک کھجور خود کھانے کے لیے اپنے منہ تک لے گئی، لیکن اسی وقت اس کی دونوں بچیوں نے وہ کھجور بھی اس سے مانگ لی، اس نے اپنے حصے کی کھجور کے دو ٹکڑے کیے اور دونوں میں بانٹ دیے۔مجھے اس کا یہ کام پسند آیا۔میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ماجرا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter