Maktaba Wahhabi

160 - 211
’’آنکھیں زنا کرتی ہیں اور ان کا زنا دیکھنا ہے، دل خواہش اور تمنا کرتا ہے اور شرم گاہ اس کی تصدیق کرتی ہے یا تکذیب۔‘‘ مطلب یہ کہ آنکھوں کے راستے سے جو خوب صورت تصویر مرد کے دل میں اترتی ہے، دل اس کے لیے مچلنے لگتا ہے، دماغ اس کے لیے سازشیں کرتا ہے، آخر میں شرم گاہ کی باری آتی ہے۔اگر وہ اس میں کامیابی پالے تو جو زنا اب تک مجازی تھا، وہ حقیقی روپ دھار لیتا ہے۔ عورتوں کے لیے حکم دیا گیا: ﴿وَقُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِھِنَّ وَیَحْفَظْنَ فُرُوْجَھُنَّ وَلاَ یُبْدِیْنَ زِیْنَتَھُنَّ اِِلَّا مَا ظَھَرَ مِنْھَا وَلْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِھِنَّ عَلٰی جُیُوبِھِنَّ وَلاَ یُبْدِیْنَ زِیْنَتَھُنَّ اِِلَّا لِبُعُولَتِھِنَّ اَوْ اٰبَآئِھِنَّ اَوْ اٰبَآئِ بُعُولَتِھِنَّ اَوْ اَبْنَآئِھِنَّ اَوْ اَبْنَآئِ بُعُولَتِھِنَّ اَوْ اِِخْوَانِھِنَّ اَوْ بَنِیْٓ اِِخْوَانِھِنَّ اَوْ بَنِیْٓ اَخَوٰتِھِنَّ اَوْ نِسَآئِھِنَّ اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُھُنَّ اَوِ التّٰبِعِیْنَ غَیْرِ اُوْلِی الْاِِرْبَۃِ مِنَ الرِّجَالِ اَوِ الطِّفْلِ الَّذِیْنَ لَمْ یَظْھَرُوْا عَلٰی عَوْرٰتِ النِّسَآئِ وَلاَ یَضْرِبْنَ بِاَرْجُلِھِنَّ لِیُعْلَمَ مَا یُخْفِینَ مِنْ زِیْنَتِھِنَّ وَتُوْبُوْٓا اِِلَی اللّٰہِ جَمِیْعًا اَیُّہَ الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ﴾[النور:۳۱] ’’آپ مسلمان عورتوں سے کہہ دیں کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمتوں کی حفاظت کریں اور اپنا بناؤ سنگھار نہ دکھائیں مگر وہ جو خود بہ خود ظاہر ہوجائے اور اپنے سینوں پر اپنی اوڑھنیوں کے آنچل ڈالے رکھیں اور اپنا بناؤ سنگار ان لوگوں کے سوا کسی پر ظاہرنہ کریں:
Flag Counter