Maktaba Wahhabi

140 - 211
(تمام برائیوں کی جڑ)کا نام دیا ہے۔ عموماً وہ بچے اس عادتِ بد کا شکار ہوتے ہیں جو سگریٹ نوش ہیں اور والدین کی نگرانی سے دور رہتے ہیں، پھر اشرار اور فجّار لوگوں کی صحبت انھیں آہستہ آہستہ ہر برائی کی طرف لے جاتی ہے۔دو چار بار کے انکار کے بعد پھر وہ دوستوں کے اصرار پر دو چار گھونٹ پی ہی لیتے ہیں، پھر رفتہ رفتہ اس کے عادی بن کر والدین کے لیے سوہانِ روح ہو جاتے ہیں۔والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ بچوں کے سامنے اس برائی کی مذمت میں وارد شدہ قرآنی آیات اور احادیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے رہیں، تاکہ بچپن ہی سے ان کے دل میں اس برائی کے خلاف نفرت پیدا ہو۔ارشادِ الٰہی ہے: ﴿یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ۔اِنَّمَا یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ اَنْ یُّوْقِعَ بَیْنَکُمُ الْعَدَاوَۃَ وَ الْبَغْضَآئَ فِی الْخَمْرِ وَ الْمَیْسِرِ وَ یَصُدَّکُمْ عَنْ ذِکْرِ اللّٰہِ وَ عَنِ الصَّلٰوۃِ فَھَلْ اَنْتُمْ مُّنْتَھُوْنَ﴾[المائدۃ:۹۰، ۹۱] ’’اے ایمان والو! شراب اور جوا اور بتوں کے چڑھاوے اور پانسے گندے شیطانی کام ہیں، اس سے بچتے رہو، تاکہ تم فلاح پاؤ۔شیطان تو یہی چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے تمھارے درمیان دشمنی ڈال دے اور تم کو اللہ کی یاد اور نماز سے روک دے، پھر کیا ان چیزوں سے تم باز رہو گے؟‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے:
Flag Counter