(۱)غیر مسلموں کے ملک میں رہتے ہوں ان کا ذبیحہ کھانا کیسا ہے ؟ اب وہاں رہتے ہوئے گوشت کھانے کی ضرورت پڑ ہی جاتی ہے وہ لوگ جانور کو جھٹکے کے ساتھ بغیر تکبیر پڑھے حلال کرتے ہیں ایسی صورت میں کیا حکم ہے ؟ (۲) ایک مسئلہ یہ پوچھا کہ سمندری جانوروں میں سے کون کون سے حلال ہیں ۔ میں نے جواب میں کہا کہ ’’مچھلی‘‘۔ اب وہ یہ بات بتاتے ہیں جو کہ میرے لیے حیرانگی کا باعث ہے ۔ ’’سمندری مچھلی دو طرح کی ہوتی ہے ایک وہ جو دودھ دے ، دوسری وہ جو دودھ نہ دے ۔ دودھ نہ دینے والی حلال ہے دوسری حرام ہے‘‘۔ کیا یہ درست ہے ؟ حافظ محمد فاروق20/10/99 ج: (۱) غیر مسلموں سے اہل کتاب یہود ونصاریٰ کا ذبیحہ حلال ہے بشرطیکہ وہ اللہ تبارک وتعالیٰ کے نام پر ذبح کریں اور اگر مسیح علیہ السلام یا غیر اللہ کے نام پر ذبح کریں تو وہ حرام ہے خواہ غیر اللہ کے نام پر ذبح کرنے والا اپنے آپ کو مسلم ہی کہتا کہلاتا ہو اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿اَلْیَوْمَ أُحِلَّ لَکُمُ الطَّیِّبَاتُ وَطَعَامُ الَّذِیْنَ أُوْتُوْا الْکِتَابَ حِلٌّ لَّکُمْ﴾1 الآیۃ [آج کے دن حلال کی گئیں واسطے تمہارے پاکیزہ چیزیں اورکھانا ان لوگوں کا کہ دئیے گئے ہیں کتاب حلال ہے واسطے تمہارے] نیز اللہ تعالیٰ کا ہی فرمان ہے :﴿إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْکُمُ الْمَیْتَۃَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنْزِیْرِ وَمَآ أُہِلَّ بِہٖ لِغَیْرِ اللّٰه ﴾ 2 [اس نے تو تم پر صرف مردار اور خون (جو بہتا ہو) اور سور کا گوشت اور وہ جانور جس پر اللہ کے سوا اور کسی کا نام پکارا جائے حرام کیا ہے] پھر اللہ تعالیٰ کا ہی فرمان ہے :﴿وَلاَ تَأْکُلُوْا مِمَّا لَمْ یُذْکَرِ اسْمُ اللّٰهِ عَلَیْہِ وَإِنَّہُ لَفِسْقٌ﴾3 [اور مت کھاؤ اس چیز سے کہ نہیں یاد کیا گیا نام اللہ کا اوپر اس کے اور تحقیق وہ البتہ گناہ ہے] جھٹکا ذبیحہ میں شامل نہیں خواہ تکبیر پڑھ کر ہی جھٹکا کیا گیا ہو حرام ہے غیر مسلموں کے ملک میں رہنا کتاب وسنت میں حرام کردہ چیز کو حلال نہیں کرتا کتاب وسنت پر عمل کرنا مسلموں کے نزدیک مقدم ہے غیر مسلموں کے ملک میں رہنا کتاب وسنت پر عمل کرنے پر مقدم نہیں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿إِنَّ الَّذِیْنَ تَوَفَّاہُمُ الْمَلآَئِکَۃُ ظَالِمِیٓ أَنْفُسِہِمْ قَالُوْا فِیْمَ کُنْتُمْ قَالُوْا کُنَّا مُسْتَضْعَفِیْنَ فِی الْأَرْضِ قَالُوْا أَلَمْ تَکُنْ أَرْضُ اللّٰهِ وَاسِعَۃً فَتُہَاجِرُوْا فِیْہَا﴾4 الآیۃ [وہ لوگ کہ جن کی جان نکالتے ہیں فرشتے اس حالت میں کہ وہ برا کر رہے ہیں اپنا کہتے ہیں ان سے فرشتے تم کسی حال میں تھے وہ کہتے ہیں ہم تھے بے بس اس ملک میں کہتے ہیں فرشتے کیا نہ تھی زمین اللہ کی کشادہ جو چلے جاتے |