Maktaba Wahhabi

204 - 592
یہ ہیں وہ شواہد ومتابعات جن کی بناء پر حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے مجموعی طور پر اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے ۔ مگر ہمارے مولانا جاوید صاحب علامہ البانی کی اتباع میں ان سے متفق نہیں ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا اس پر حسن حدیث کی تعریف صادق آتی ہے یا نہیں ۔ یہ بات تو کسی صاحب علم پر مخفی نہیں کہ حسن لغیرہ کی تعریف میں یہی کہا گیا ہے کہ اس کے راوی مہتم بالکذب نہ ہوں ۔ وہ روایت شاذ نہ ہو اور اگر ضعف راوی کے مجہول ہونے یا ضعیف ہونے کی بناء پر ہو اور وہ متعدد اسانید سے مروی ہو یا اس کے اسی درجہ کے شواہد ہوں تو وہ روایت حسن لغیرہ ہوگی ۔ امام ترمذی رحمہ اللہ نے بھی حسن کی تعریف میں انہی شرائط کا ذکر کیا ہے ۔ بنا بریں جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی دو سندوں سے مروی حدیث اور حضرت یزید رضی اللہ عنہ بن سعید کی حدیث جو بوجہ ضعف راوی فرداً فرداً ضعیف ہیں مگر ان کے راوی کذاب اور متروک نہیں، نہ ہی وہ شاذ ہیں تو ان کے مجموعہ کو حسن نہیں کہیں گے تو اورکیا کہیں گے ؟ عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہما اور عبداللہ بن زبیررضی اللہ عنہماکا عمل امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’ حدّثنا ابراہیم بن المنذر قال حدثنا محمد بن فلیح قال اخبرنی ابی عن ابی نعیم وہو وہب قال رایت ابن عمرو ابن الزبیر یدعو ان یدیران بالراحتین علی الوجہ‘‘[1] کہ وہب بن کیسان فرماتے ہیں ، میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما اور ابن الزبیر رضی اللہ عنہما کو دیکھا وہ دعاء کرتے اور اپنی ہتھیلیوں کو اپنے منہ پر ملتے تھے ۔ یہ اثر سنداً حسن ہے بلکہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ’’الامالی‘‘ میں اسے صحیح قرار دیا ہے اور اس کے سب راوی صحیح بخاری کے ہیں ۔ حضرت حسن بصری رحمہ اللہ کا عمل امام محمد بن نصر مروزی معتمر سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوکعب عبدربہ بن عبید الازدی صاحب التحریر کو دیکھا کہ وہ ہاتھ اٹھا کر دعاء کرتے جب دعاء سے فارغ ہوتے تو اپنے ہاتھوں کو منہ پر ملتے ۔ میں نے ان سے پوچھا آپ نے ایسا کرتے ہوئے کسے دیکھا ہے ؟ تو انہوں نے فرمایا : حسن بصری رحمہ اللہ اسی طرح کرتے تھے ۔[2]امام احمد رحمہ اللہ نے بھی حضرت حسن رحمہ اللہ بصری کے اسی اثر کا ذکر کیا ہے ۔ چنانچہ جب ان سے قنوت وتر میں منہ پر ہاتھ پھیرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا : ’’الحسن یروی عنہ انہ کان یمسح بہا وجہہ فی دعائہ اذا دعا‘‘ [3] کہ ’’حسن بصری رحمہ اللہ
Flag Counter