Maktaba Wahhabi

432 - 592
کتاب الاضحیۃ …… قربانی اور عقیقہ کے مسائل س : قربانی کی فضیلت میں کوئی صحیح حدیث نہیں ہے اور اس کا کوئی ثبوت کہ اس کا اتنا اجر ملے گا اجر کی کوئی صحیح حدیث نہیں حالانکہ مؤلفین کتب قربانی نے بہت کچھ لکھ دیا ہے اور علماء کرام ان کے بیان میں محراب ومنبر میں خوب زور دیتے ہیں ؟ محمد بشیر طیب کویت ج: یہ بات درست ہے کہ قربانی (اضحیۃ) کی فضیلت میں جتنی مرفوع روایات پیش کی جاتی ہیں ان میں سے کوئی ایک روایت بھی صحیح نہیں ۔ ۱/۷/۱۴۲۰ ھ س: آپ نے لکھا ہے کہ قربانی کی فضیلت کی تمام احادیث ضعیف ہیں یہ بات ٹھیک ہے لیکن اس دن خون کا بہانا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہر سال قربانی کرنا کس زمرہ میں جائے گا اس کا کیا ثواب ہو گا ؟ محمد بشیر طیب کویت ج: آپ نے لکھا ہے ’’قربانی کی فضیلت کی تمام احادیث ضعیف ہیں یہ بات ٹھیک ہے لیکن اس دن خون بہانا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہر سال قربانی کرنا کس زمرہ میں جائے گا اس کا کیا ثواب ہو گا کیا اجر ہو گا ‘‘ ؟ تو محترم توجہ فرمائیں قربانی کی فضیلت والی احادیث کے ضعیف ہونے سے یہ لازم نہیں آتا کہ قربانی بے اجر وثواب کام ہو گیا ہے قربانی کا اجر وثواب تو اپنی جگہ محقق وثابت شدہ امر ہے جس میں شک وشبہ کی گنجائش نہیں حدیث میں ہے:﴿اَلْحَسَنَۃُ بِعَشَرَۃِ أَمْثَالِہَا إِلٰی سَبْعِمِائَۃِ ضِعْفٍ﴾1 [نیکی کا اجر دس گنا سے لے کر سات سو تک ہے] ہاں فضیلت قربانی والی احادیث کے ضعیف ہونے سے یہ لازم آتا ہے کہ جو فضیلت ان میں بیان ہوئی وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ۔ ۱۳/۸/۱۴۲۰ ھ س: حافظ نے اپنی کیسٹ میں کہا کہ قربانی کے جو لوگ یا علماء چار دن کہتے ہیں وہ غلط ہیں صحیح تین دن ہی ہیں ۔ چار دنوں کا کوئی ثبوت نہیں ۔ مہربانی فرما کر اس کی بھی وضاحت فرما دینا ۔ تاکہ ہم بھی کچھ دلائل کی دنیا میں زندگی بسر کر سکیں؟ محمد بشیر طیب کویت ج: ’’ایام التشریق ذبح کے دن ہیں‘‘مرفوع حدیث دار قطنی وغیرہ میں موجود ہے اور معلوم ہے کہ تشریق یوم نحر
Flag Counter