Maktaba Wahhabi

480 - 592
کتاب التفسیر …… تفسیر کا بیان س: ملکہ بلقیس کا تخت لانے والے کے متعلق ایک عالم کا عقیدہ ہے کہ وہ نبی تھے وہ قرآن مجید کی آیت﴿قَالَ الَّذِیْ عِنْدَہٗ عِلْمٌ مِّنَ الْکِتَابِ﴾ کی یہ تفسیر کرتے ہیں کیا یہ بات اجماع امت سے ثابت ہے ؟ عبدالغفار سلفیؔ مدرسہ دار الحدیث اوکاڑہ ج: آپ نے آیت﴿قَالَ الَّذِیْ عِنْدَہٗ عِلْمٌ مِّنَ الْکِتَابِ﴾(۱) [بولا وہ شخص جس کے پاس تھا کتاب کا علم] کی تفسیر بعض اہل علم سے نقل فرمانے کے بعد سوال کیا ہے ’’کیا یہ بات اجماع امت سے ثابت ہے‘‘۔ تو جواباً عرض ہے وباللہ التوفیق کہ یہ بات نہ توقرآن مجید سے ثابت ہے نہ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی صحیح یا حسن حدیث سے ثابت ہے اور نہ ہی اجماع امت سے ثابت ہے بس اہل علم کے متعدد اقوال میں سے ایک قول ہے ۔ اس بات کو طول دینے کی بھی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں﴿الَّذِیْ عِنْدَہٗ عِلْمٌ مِّنَ الْکِتَابِ﴾ کے نام بتانے جاننے کا مکلف نہیں بنایا تو خواہ مخواہ اس بات میں وقت صرف کرنے کا فائدہ؟ ۲۹/۷/۱۴۱۸ ھ س: فارغ وقت میں قرآن مجید کا مطالعہ کر رہا تھا ۔ ایک مقام پر نظر اٹک کے رہ گئی ۔ اپنے ذہن کو مطمئن نہیں کر سکا راہنمائی کا طالب ہوں﴿وَلَقَدْ فَتَنَّا سُلَیْمَانَ وَاَلْقَیْنَا عَلٰی کُرْسِیِّہٖ جَسَدًا ثُمَّ اَنَابَ﴾(۲) [اور سلیمان کو بھی ہم نے آزمائش میں ڈالا اور اس کی کرسی پر ایک جسم لا کر ڈال دیا پھر اس نے رجوع کیا] اس آیت کی صحیح تفسیر کے لیے کس کتاب کی طرف رجوع کیا جا سکتا ہے خصوصاً عربی تفاسیر سے قرآن فہمی میں کونسی تفسیر زیادہ مناسب رہے گی ۔ خیال تھا کہ شیخ آج کل فارغ ہوں گے موقعہ سے فائدہ اٹھا لیں ۔ راقم کے لیے دنیا وآخرت میں بہتری کے لیے ضرور دعا فرما دیا کریں ۔ خالد سیف اللہ 7/3/95 ج: صاحب اضواء البیان نے جلد چہارم سورہ کہف کی آیت کریمہ﴿وَلاَ تَقُوْلَنَّ لِشَایْئٍ اِنِّیْ فَاعِلٌ ذٰلِکَ غَدًا ٭ اِلاَّ ٓ اَنْ یَّشَآئَ اللّٰه ﴾ الآیۃ کی تفسیر میں سلیمان علیہ الصلوٰۃ والسلام کے بیویوں کے پاس جانے والے واقعہ کو جس میں انہوں نے ان شاء اللہ نہیں کہا تھا بحوالہ بخاری مسلم نقل کرنے کے بعد لکھا ہے : ’’فَإِذَا عَلِمْتَ ہٰذَا فَاعْلَمْ
Flag Counter