Maktaba Wahhabi

547 - 592
کتاب العلم …… علم کا بیان س: ایک حدیث ہے کہ میری امت کے بہترین لوگ علماء ہوں گے اورسب سے برے بھی علماء ہوں گے آپ بتائیں اس کی سند کیسی ہے ؟ عباس الٰہی ظہیر ج: حدیث﴿اَلاَ اِنَّ شَرَّ الشَّرِّ شِرَارُ الْعُلَمَآئِ﴾ الخ مشکوٰۃ میں بحوالہ دارمی موجود ہے مگر اس کی سند انتہائی کمزور ہے کیونکہ احوص بن حکیم سے نیچے دارمی تک سب راوی ضعیف ہیں پھر یہ ہے بھی مرسل کیونکہ حکیم تابعی ہے صحابی نہیں ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم ۱۲/۵/۱۴۱۲ ھ س: اس حدیث کی وضاحت فرما دیں ؟﴿عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ قَالَ حَفِظْتُ مِنْ رَّسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم وِعَآئَیْنِ فَاَمَّا اَحَدُہُمَا فَبَثَثْتُہُ فِیْکُمْ وَاَمَّا الْاٰخَرُ فَلَوْ بَثَثْتُہٗ قُطِعَ ہٰذَا الْبُلْعُوْمُ یَعْنِیْ مَجْرَی الطَّعَامِ﴾(۱) ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے علم کے دو برتن یاد رکھے ہیں ان میں سے ایک میں نے تم میں پھیلا دیا ہے اور دوسرا اگر پھیلاؤں تو یہ گلا کاٹ دیا جائے یعنی جگہ جاری ہونے طعام کی ۔ عبدالرحمن یزدانی منظور آباد وزیر آباد ج: ﴿وَأَمَّا الْاٰخَرُ فَلَوْ بَثَثْتُہُ قُطِعَ﴾ الخ سے مراد علم کا وہ حصہ ہے جو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آنے والے زمانہ کے حکمرانوں کے نقائص سے متعلق سن رکھا تھا اگر حکمرانوں کے نقائص لوگوں کو سنا دیتے تو انہیں حکمرانوں کی طرف سے اپنی جان کا خطرہ تھا اس لیے وہ ایسی چیزوں کے بیان میں احتیاط سے کام لیتے تھے ۔ یاد رہے یہ ان کا اشارہ ساٹھ ہجری کے آگے پیچھے کے حالات کی طرف ہے ۔ صوفی اور باطنی لوگ جو اس حدیث سے سینہ بسینہ باطن شریعت والی بات نکالتے ہیں وہ درست نہیں ۔ تفصیل کے لیے فتح الباری کے اس مقام کا مطالعہ فرما لیں ۔ فتح الباری جلد اول صفحہ ۲۱۶-۲۱۷ پر اس حدیث کی شرح موجود ہے ۔ واللہ اعلم ۲۳/۷/۱۴۱۲ ھ س: کیا صحاح ستہ کی کتب ہر مسلک کے پاس ایک جیسی ہیں یعنی حدیث کی مستند کتابوں میں احادیث تبدیل تو نہیں کی گئیں ؟ عثمان غنی لاہور ج: بعض نے اپنی مطلب براری کی خاطر بعض کتب میں کچھ تبدیلی کی ہے جس کی اہل حق نے اپنی کتابوں میں نشاندہی فرما دی ہے جزاہم اللّٰہ تعالیٰ احسن الجزاء ۱/۸/۱۴۱۷ ھ
Flag Counter