مقدمہ
لوگ وقتاً فوقتاً اس فقیرالیٰ اللہ الغنی کی طرف مکتوب ارسال کرتے رہتے ہیں جن میں وہ متعدد قسم کے مسائل دریافت کرتے ہیں۔ اپنی کم مائیگی کے باوصف حسب استطاعت انہیں جواب دے دیا جاتا ہے بتوفیق اللہ سبحانہ وتعالیٰ وعونہ۔ جن کا علم نہ ہو صاف اور واشگاف الفاظ میں لکھ دیا جاتا ہے ’’مجھے اس کا علم نہیں۔ ‘‘ سالہا سال سے یہ سلسلہ چلتا آرہا ہے اور یوں کافی مواد جمع ہوگیا ہے۔ بعض احباب نے پر زور مطالبہ کیا کہ افادئہ خواص وعوام کے لئے اس مواد کو شائع کرنا چاہیے۔ بے بضاعتی اس کام میں آڑے آتی رہی کچھ دوستوں نے اس کام کو کرنے کا ارادہ کیا مگر بوجوہ وہ یہ کام نہ کرسکے آخر میں المکتبۃ الکریمیہ نے اس کام کا بیڑا اٹھایا اوران خطوط کو ترتیب دینے کے لئے انہوں نے جامعہ محمدیہ جی۔ ٹی روڈ کے استاذ اور جامع مسجد آمنہ سپر ایشیا کے خطیب مولانا محمد مالک صاحب بھنڈر کو متعین فرمایا چنانچہ انہوں نے بڑی تندہی جانفشانی سے دن رات محنت کرکے ان بکھرے ہوئے مکتوبات کو مرتب فرمایا اور المکتبہ الکریمیہ نے اس مرتب مجموعہ کو کمپیوٹر پر لکھوایا اور خوبصورت انداز میں طبع کروایا۔ اللہ تعالیٰ انہیں، مولانا محمد مالک صاحب بھنڈر اور دیگر معاونین کو جزائے خیر عطا فرمائے اور ہم سب کو سعادت دارین سے نوازے‘ آمین یارب العالمین۔
اہل علم سے مؤدبانہ گذارش ہے کہ انہیں اس مجموعہ میں کوئی لفظی یاغیر لفظی خطا نظر آئے تو مطلع فرمائیں آئندہ اشاعت میں اصلاح کرلی جائے گی ان شاء اللّٰه تبارک وتعالی ، ولہم عنَّا الشکرُ الجمیلُ ، وعن اللّٰه الأجرُ الجزیلُ، وحسبنا اللّٰه ونعم الوکیل۔
حافظ عبدالمنان نورپوری
ابن عبدالحق بقلمہ
سرفراز کالونی۔ جی۔ٹی روڈ۔ گوجرانوالہ۱۹/۴/۱۴۲۲ھ
|