کرے یا خون بند ہونے کے بعد نماز پڑھنا شروع کر دے اگر شروع کر دے تو چند دن بعد یعنی چالیس دن سے قبل ہی اسے دوبارہ خون آ جائے تو پھر کیا کرے ۔ یہ صرف اس لیے ہے کہ اس عورت کا یہ پہلا بچہ ہے اور اسے اپنے نفاس کا اندازہ نہیں کیا ایسی عورت کے لیے چالیس دن انتظار ضروری ہے ؟ حافظ اعجاز احمدنارووال
ج: جب خون بند ہو گیا غسل کر کے نماز شروع کر دے چند دن بعد چالیس روز سے قبل اگر خون آنا شروع ہو گیا تو نماز نہ پڑھے پھر جونہی خون بند ہو غسل کر کے نماز شروع کر دے ۔ ۸/۴/۱۴۱۵ ھ
رفع حاجت کے آداب
س: کھڑا ہو کر پیشاب کرنے والے کو گناہ گار کہہ سکتے ہیں ؟ محمد یوسف ولد عبداللہ کمبوہ شیخوپورہ6/7/89
ج: ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں ’’مَنْ حَدَّثَکُمْ اَنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ یَبُوْلُ قَائِمًا فَلاَ تُصَدِّقُوْہُ مَا کَانَ یَبُوْلُ إِلاَّ قَاعِدًا[1] ‘‘ ۔[ترجمہ : ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں ’’کہ جو تمہیں بیان کرے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر پیشاب کرتے تھے تو تم اس کی تصدیق نہ کرو ۔ نہیں وہ پیشاب کرتے تھے مگر بیٹھ کر‘‘]
صحیح بخاری۱/۳۵ میں ہے حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :﴿أَتَی النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم سُبَاطَۃَ قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا﴾ (الحدیث)
[ترجمہ : نبی صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کی کوڑا کرکٹ کی جگہ پر آئے اور آپ نے کھڑے ہو کر پیشاب کیا]
تو ثابت ہوا کہ ثواب بیٹھ کر بول کرنے میں ہے اور کھڑے ہو کر بول کرنے میں گناہ نہیں البتہ بول سے پرہیز نہ کرنے میں گناہ ہے ۔ خواہ بول بیٹھ کر کرے یا کھڑا ہو کر کرے جیسا کہ کئی ایک صحیح احادیث سے واضح ہے مثلاً : دو قبروں کے پاس سے گزرنے والی حدیث [حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو قبروں کے پاس سے گذرے تو فرمایا - ان دونوں قبر والوں کو عذاب ہو رہا ہے اور باعث عذاب کوئی بڑی چیز نہیں - ان دونوں میں سے ایک پیشاب سے نہیں بچتا تھا اور دوسرا چغل خور تھا] [2] اور ’’اِسْتَنْزِہُوْا مِنَ الْبَوْلِ ‘‘ والی حدیث۔ واللّٰہ اعلم ۲۳/۱۲/۱۴۰۹ ھ
س: پیشاب کرتے وقت اگر جیب میں قرآنی آیات یا احادیث ہوں تو کیا آدمی پیشاب کر سکتا ہے یا ایسے کاغذات جیب سے نکال لینے چاہئیں ؟ تنویر ہاشمی
ج: ایسے کاغذات نکال لینے چاہئیں ۔ ۲۰/۴/۱۴۱۶ھ
٭٭٭
|