کتاب الحج والعمرۃ…… حج و عمرہ کے مسائل
س: ذوالحج کے مہینہ میں آدمی کب تکبیرات کہنی شروع کرے ؟ ۔۔۔۔عبدالمجید درزی چک ۴۲ سرگودھا
ج: ذوالحجہ کا چاند طلوع ہونے کے بعد یکم ہی سے مزید ذکر اذکار اور مزید نیکی کے کام شروع کر دینے چاہئیں صحیح بخاری میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :﴿مَا الْعَمَلُ فِیْ اَیَّامٍ أَفْضَلُ مِنْہَا فِیْ ہٰذِہِ قَالُوْا : وَلاَ الْجِہَادُ ؟ قَالَ: وَلاَ الْجِہَادُ اِلاَّ رَجُلٌ خَرَجَ یُخَاطِرُ بِنَفْسِہِ وَمَالِہٖ فَلَمْ یَرْجِعْ بِشَیْئٍ﴾[1] [ذوالحجہ کے (۱۰) دس دنوں میں نیکی کرنا بنسبت دوسرے دنوں میں نیکی کرنے سے اللہ کو زیادہ محبوب ہے] ۲۳/۱۲/۱۴۱۷ ھ
س: (۱) حج افراد کرنے والا طواف افاضہ کے ساتھ صفا ومروہ کی سعی کرے یا کہ نہ کرے ؟
(۲) کیا طواف افاضہ پہلے دن یعنی دس ذوالحجہ کو کرنا ضروری ہے یا کہ گیارہ بارہ یا تیرہ کو بھی ہو سکتا ہے؟
کیا بارہ ذوالحجہ کو منیٰ سے واپسی پر طواف افاضہ کر کے آدمی اپنے گھر آ سکتا ہے ؟
(۳) طواف افاضہ دس ذوالحجہ کو نہ ہو سکے تو شام کو دوبارہ احرام باندھے گا ؟ کیا یہ احرام طواف افاضہ کرنے کے بعد پھر کھولے گا ؟
نذیر حماد معرفت محمد اکرم راحیل مکہ مکرمہ
ج: ( ۱) حج افراد والے نے اگر حج افراد کے احرام کے بعد کسی طواف کے بعد بھی صفا ومروہ کی سعی نہیں کی تو طواف افاضہ کے بعد سعی کرنا فرض ہے ورنہ وہ حج کے رکن سے ہاتھ دھو بیٹھے گا ۔
(۲) پہلے دن دس ذوالحجہ کو طواف افاضہ کرنا افضل ہے ضروری نہیں گیارہ یا بارہ یا تیرہ تاریخ کو بھی ہو سکتا ہے بصورت حیض تیرہ کے بعد بھی ہو سکتا ہے کیونکہ طواف طہر میں کرنا ہے اور طہر تیرہ سے مؤخر بھی ہو سکتا ہے اس کی دلیل حدیث أَحَابِسَتُنَا ہِیَ ؟ ہے طواف افاضہ کے بعد بہتر یہی ہے کہ منیٰ میں چلا جائے بشرطیکہ سعی بین الصفا والمروۃ پہلے کر چکا ہو اور افاضہ اس نے تیرہ سے پہلے کیا ہو اور تیرہ کی صورت منیٰ والا منسک ادا کر نہ آیا ہو بہرحال جس تاریخ کو بھی افاضہ کرے اپنے مکہ والے گھر میں جانے کا جواز ہے ۔
(۳) ہاں درست ہے دس ذوالحجہ کو شام تک یعنی غروب آفتاب تک طواف افاضہ نہ کر سکنے کی صورت میں دوبارہ احرام
|