والی دو چادریں پہن لے احرام کی پابندیاں پھر افاضہ کے بعد ختم ہو جائیں گی ۔ ۱۱/۱۰/۱۴۱۲ ھ
س: کوئی عورت اپنے محرم مرد کے بغیر اپنی کسی عزیز قریبی رشتہ دار عورت کے ساتھ حج کو جا سکتی ہے یا نہیں؟ محمد طیب گجر پورہ لاہور
ج: صحیح بخاری ، صحیح مسلم اور دیگر کتب حدیث سے پتہ چلتا ہے عورت خاوند یا کسی محرم کی معیت کے بغیر سفر نہیں کر سکتی[1]۔ رہا مسئلہ دل کی تسلی والا تو اس سلسلہ میں﴿دَعْ مَا یُرِیْبُکَ اِلٰی مَا لاَ یُرِیْبُکَ﴾[2] [جو چیز آپ کو شک میں ڈالے اسے چھوڑ دے طرف اس چیز کی جو شک میں نہ ڈالے]
فَاقْدُرْ فِعَالَ نَبِیّکا وَاتْرُکْ شِقَاقَ مَقُوْلِہٖ
وَانْبِذْ حَدِیْثَ شُکُوْکِکَا حَیْثُ الرَدِّی لِفُضُوْلِہٖ
[اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے افعال کی تعظیم کر ۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت چھوڑ دے اور اپنے شک کی باتوں کو پھینک دے ردی کی جگہ پر ۔کیونکہ وہ بے کار ہیں]
س: ایک آدمی عمرے کی نیت سے عمرہ کرنے جاتا ہے لیکن عمرے کے ساتھ حج کر لیتا ہے کیا یہ درست ہے ؟ محمد سلیم بٹ
ج: عمرہ کے لیے جائے تو ساتھ حج بھی کر سکتا ہے شریعت میں یہ کہیں نہیں ہے کہ عمرہ کے لیے جائے تو ساتھ حج نہ کرے ۔
۲۲/۱۱/۱۴۱۶ ھ
س: ایک آدمی پاکستان سے مکہ مکرمہ مزدوری کے ویزہ پر آیا اور اس نے یہ نیت کی کہ میں آج نہیں (پیر کے دن) جمعہ کو عمرہ کروں گا حالانکہ وہ بروز سوموار مکہ داخل ہوا نیز اس نے احرام بھی نہیں باندھا ۔
(۱)کیا اس طرح عمرہ کی تاخیر جائز ہے (۲) کیا اس صورت میں میقات سے بغیر احرام باندھے مکہ میں داخل ہونا جائز ہے جبکہ اس نے عمرہ کی نیت بھی کر لی ہے کہ میں جمعہ کو عمرہ ادا کروں گا ۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت فرمائیں ؟ عبدالواحد مکہ مکرمہ
ج: ایک شخص بغرض مزدوری مکہ معظمہ پہنچا اور مکہ معظمہ پہنچنے تک اس نے حج یا عمرہ کا ارادہ نہیں کیا تو اس کے لیے میقات سے بلا احرام گزرنا درست ہے اس کی دلیل ہے ۔( ۱) متفق علیہ حدیث﴿ہُنَّ لَہُنَّ وَلِمَنْ اَتَی عَلَیْہِنَّ مِنْ غَیرِ اَہْلِہِنَّ مِمَّنْ کَانَ یُرِیْدُ الْحَجَّ اَوِ الْعُمْرَۃَ﴾ [یہ مقامات وہاں کے رہنے والوں کے لیے ہیں اور ان کے
|