پناہ مانگے جہنم کے عذاب سے قبر کے عذاب سے اور زندگی اور موت کے فتنے سے اور دجال کی برائی سے] دوسری دعائیں جتنی چاہے پڑھ سکتا ہے ۔ ۲۲/۱۱/۱۴۱۶ ھ
س: آخری تشہد میں دائیں بازو کی کیفیت کیا ہونی چاہیے ؟ غلام مصطفی چوہان
ج: درمیانے اور آخری تشہد میں دائیں ہتھیلی کی کئی کیفیات حدیث میں وارد ہوئی ہیں جن میں سے صرف دو مندرجہ ذیل ہیں ۔
(۱) ترپن کی صورت ۔ اور وہ اس طرح ہے کہ انگوٹھے کو سبابہ کی جڑ والی گرہ پر رکھ لیا جائے اور باقی تین انگلیوں کو ان کی جڑوں کی طرف قبض وبند کر لیا جائے ۔
(۲) سبابہ کو سیدھا رکھا جائے وسطیٰ اور انگوٹھے کے سروں کو ملا کر حلقہ بنا لیا جائے اور باقی دو انگلیوں کو قبض وبند کر لیا جائے ۔ واللہ اعلم ۱۸/۷/۱۴۱۵ ھ
سجدہ سہو
س: سجدہ سہو کا کیا طریقہ ہے ؟ یہ کسی وقفہ کے دوران کرنا چاہیے (یہاں امام صاحب تشہد کے لیے بیٹھتے ہی ہیں کہ دو سجدے کر لیتے ہیں پھر پوری تشہد کے بعد سلام پھیرتے ہیں) دو سجدے کرنے سے پہلے ایک طرف (دائیں) سلام پھیرتے ہیں ؟ محمد عثمان غنی لاہور
ج: کچھ صورتوں میں سجدہ سہو سلام پھیرنے سے پہلے ہے اور کچھ میں سلام پھیرنے کے بعد ۔ کتب حدیث میں ان صورتوں کی تفصیل موجود ہے وہاں دیکھ لیں ۔ جو صورت آپ نے لکھی ہے کسی صحیح حدیث میں دیکھنے میں نہیں آئی ۔ واللہ اعلم ۱/۸/۱۴۱۷ ھ
س: ظہر کی نماز اگر بھولنے سے کوئی امام پانچ رکعات پڑھائے اور مقتدی کو اس چیز کا علم بھی ہو کہ یہ پانچویں رکعت ہے اور سبحان اﷲ نہ کہے اور امام پانچ رکعات کے بعد سلام پھیر دیتا ہے پھر مقتدیوں میں سے کوئی کہتا ہے کہ آپ نے پانچ رکعات پڑھایا ہے تو امام اس وقت سجدہ سہو کر لیتا ہے اور سجدہ سہو کرنے کے بعد مقتدیوں سے کہتا ہے کہ جس کو معلوم تھا کہ پانچ رکعات ہو رہا ہے اور نماز میں سبحان اﷲ نہیں کہا وہ بھی اورجس نے نماز کے بعد کلام کیا سجدہ سہو سے پہلے وہ بھی دونوں اپنی اپنی نمازوں کو دہرائیں ان کی نماز باطل ہو گئی ہے کیونکہ یہ دونوں مجرم ہیں جس کو یہ معلوم تھا کہ پانچویں رکعات ہو رہا ہے اور سبحان اﷲ نہ کہا وہ گویا جان بوجھ کر پانچ رکعات پڑھوا رہا ہے وہ اس لیے مجرم ہے اور جس نے نماز کے بعد کلام کیا وہ اس لیے مجرم ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اَلتَّسْبِیْحُ لِلرِّجَالِ وَالتَّصْفِیْقُ لِلنِّسَائِ
|