ج: ۳x۳= ۹
بنت بنت بنت الابن ابن الابن
ثلثان باقی
۲ ۱
۶ ۱ ۳ ۲
﴿یُوْصِیْکُمُ اللّٰهُ فِیْٓ أَوْلاَدِکُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِ﴾ [حکم کرتا ہے تم کو اللہ تمہاری اولاد کے حق میں کہ ایک مرد کا حصہ ہے برابر دو عورتوں کے]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :﴿أَلْحِقُوا الْفَرَائِضَ بِأَہْلِہَا﴾ 1[اصحاب الفرائض کو ان کے حصے دے دو جو باقی بچ جائے وہ قریبی مرد کا حق ہے]
(۸)
س: میت کے ورثاء میں ماں بیٹی اور عینی بہن ہے اخت عینی کو کتنا مال ملے گا اور دلیل کیا ہے؟
ج: ۶
ام بنت اخت عینی
سدس نصف باقی عصبہ
۱ ۳ ۲
ماں اور بیٹی کے حصوں کے دلائل نمبر۱ میں گزر چکے ہیں صحیح بخاری میں ہے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹی کے ساتھ بہن کو باقی دیا تھا ۔
(۹)
س: میت کے ورثاء میں ماں دادا اور عینی بہن ہے اخت عینی کو کتنا مال ملے گا اور دلیل کیا ہے ؟
|