Maktaba Wahhabi

205 - 211
ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ نے فضول خرچی کرنے والوں کو ’’شیطان کا بھائی‘‘ قرار دیا ہے۔فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ لَا تُبَذِّرْ تَبْذِیْرًا۔اِنَّ الْمُبَذِّرِیْنَ کَانُوْٓا اِخْوَانَ الشَّیٰطِیْنِ وَ کَانَ الشَّیْطٰنُ لِرَبِّہٖ کَفُوْرًا﴾[الإسراء:۲۶، ۲۷] ’’اور بے جا خرچ سے بچو، بے جا خرچ کرنے والے شیطانوں کے بھائی ہیں اور شیطان اپنے پروردگار کا بڑا ہی ناشکرا ہے۔‘‘ فضول خرچی اللہ تعالیٰ کو بے حد ناپسند ہے۔ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: ((إِنَّ اللّٰہَ یَرْضَیٰ لَکُمْ ثَلَاثاً وَیَکْرَہُ لَکُمْ ثَلَاثاً، فَیَرْضَیٰ لَکُمْ أَنْ تَعْبُدُوہُ، وَلاَ تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئاً، وَأَنْ تَعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعاً وَلَا تَفَرَّقُوْا، وَیَکْرَہُ لَکُمْ:قِیْلَ وَقَالَ، وَکَثْرَۃَ السُّؤَالِ، وَ إِضَاعَۃَ الْمَالِ))[1] ’’اللہ تعالیٰ نے تمھارے لیے تین چیزیں پسند کی ہیں اور تین چیزیں نا پسند کی ہیں، جو چیزیں پسند کی ہیں، وہ یہ ہیں:1.تم صرف اسی کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ۔2.تم تمام مل کر اللہ تعالیٰ کی رسّی کو مضبوطی سے تھام لو اور آپس میں فرقے بازی نہ کرو۔3.اپنے حاکموں کی(نیکی کے کاموں میں)اطاعت کرو۔اور تین چیزیں جو اس نے تمھارے لیے نا پسند کی ہیں، وہ یہ ہیں:(۱).بحث و مباحثے۔(۲).کثرت سے(بے کار و لا یعنی)سوالات کرنا۔(۳). مال کو فضول خرچ کرنا۔‘‘
Flag Counter