Maktaba Wahhabi

132 - 211
وَإِذَا حَدَّثَ کَذَبَ، وَإِذَا عَاہَدَ غَدَرَ، وَإِذَا خَاصَمَ فَجَرَ))[1] ’’جس میں چار خصلتیں ہیں، وہ پکا منافق ہے اور جس میں ان میں سے ایک خصلت ہے، اس میں نفاق کی ایک خصلت ہے، جب تک وہ اسے چھوڑ نہ دے: 1 جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کرے۔ 2 بات کرے تو جھوٹ بولے۔ 3 جب عہد کرے تو بے وفائی کرے۔ 4 جب جھگڑا کرے تو گالی بکے۔‘‘ بچوں کے ذہنوں میں یہ بات بٹھائی جائے کہ جھوٹ بولنے سے آدمی اللہ تعالیٰ کے پاس بھی جھوٹے لوگوں میں سے ہوجاتا ہے، چنانچہ ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((إِیَّاکُمْ وَالْکَذِبَ، فَإِنَّ الْکَذِبَ یَھْدِیْ إِلَی الْفُجُوْرِ، وَإِنَّ الْفُجُوْرَ یَھْدِیْ إِلَـی النَّارِ، وَلَا یَزَالُ الرَّجُلُ یَکْذِبُ وَیَتَحَرَّی الْکَذِبَ حَتَّیٰ یُکْتَبَ عِنْدَاللّٰہِ کَذَّابًا))[2] ’’تم جھوٹ سے بچو، کیونکہ جھوٹ برائیوں کی طرف راہنمائی کرتا ہے اور برائیاں دوزخ کی راہ دکھلاتی ہیں، آدمی ہمیشہ جھوٹ کہتا اور جھوٹ کی تلاش میں رہتا ہوا اللہ تعالیٰ کے پاس کذّاب(بہت بڑا جھوٹا)لکھا جاتا ہے۔‘‘ عموماً یہ دیکھا جاتا ہے کہ باپ خود اپنے طرزِ عمل سے بچوں کو جھوٹ کی تعلیم دیتا ہے۔اگر کسی شخص سے اسے ملنا نہ ہو اور وہ گھر پر آجائے تو بچوں سے
Flag Counter