واضح کریں اور وصیت غیر وصیت کا فرق بھی واضح کریں ؟ جزاک اللّٰه
حافظ عبدالقیوم انصاری ایبٹ آباد (سرحد)30 اپریل 1994
ج: کافی جستجو کی مگر اس موضوع پر کوئی واضح نص صریح قرآن وحدیث سے مجھے نہیں ملی علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی وصیت والی روایت کمزور ہے باقی دور کے استدلال واستنباط ہیں البتہ زندہ کی طرف سے قربانی کرنا ثابت ہے اگر یہ قاعدہ ثابت ہو جائے کہ جو چیز زندہ کی طرف سے کی جا سکتی ہے مثلاً صدقہ اور قرض وہ میت کی طرف سے بھی کی جا سکتی ہے تو پھربات بن سکتی ہے مگر اس قاعدہ کے متعلق بھی مجھے ابھی انشراح صدر نہیں مزید غور فرما لیں ۔ واللہ اعلم
۲۷/۱۱/۱۴۱۴ ھ
س: قربانی کا گوشت غیر مسلموں کو دینا جائز ہے یا نہیں ؟ ظاہر عزیز جھبراں
ج: قربانی کے گوشت میں کچھ صدقہ ہوتا ہے صدقہ والے حصے سے غیر مسلم کو نہیں دے سکتے ۔ ۱/۲/۱۴۱۷ ھ
س: ہم ہر سال قربانی کی کھالیں لائبریری کی توسیع میں لگاتے ہیں بعض بھائی اعتراض کرتے ہیں کہ قربانی کی کھالیں صرف خوراک فنڈ غرباء مساکین کی اعانت کے لیے استعمال ہو سکتی ہیں کیا ہم کھالیں کتاب وسنت اور مسلک حق کی ترویج کے لیے قائم لائبریری میں لگا سکتے ہیں ؟ عبدالقیوم ساہیوال
ج: صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں ہے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ آپ کی قربانیوں کی کھالوں کو صدقہ کر دوں اور قرآن مجید میں ہے :﴿إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَآئِ وَالْمَسَاکِیْنِ وَالْعَامِلِیْنَ عَلَیْہَا وَالْمُؤَلَّفَۃِ قُلُوْبُہُمْ وَفِی الرِّقَابِ وَالْغَارِمِیْنَ وَفِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَابْنِ السَّبِیْلِ﴾ 1 تو ان آٹھ مصارف کے علاوہ صدقہ وزکوٰۃ کو صرف نہیں کیا جا سکتا تو اگر جناب کی لائبریری ان آٹھ مصارف میں سے کسی ایک مصرف کا مصداق ہے تو قربانی کی کھالیں یا کوئی دیگر صدقہ اس پر صرف ہو سکتے ہیں ۔ واللہ اعلم ۲۰/۷/۱۴۱۹ ھ
س: کیا قربانی کی کھالیں مدارس کے طلباء ، اور دوسرے ہسپتالوں اور سکولوں اور رفاہ عامہ یا دینی کتب کی نشرواشاعت پر صرف ہو سکتی ہیں ؟ اور ایسے ہی زکوٰۃ ؟ عبدالرحمن ضیاء
ج: صدقہ وزکاۃ کے مصرف ہیں آٹھ ۔ سورۃ توبہ کی آیت نمبر ہے ساٹھ ۔ دینی مدارس کے طلباء ، سکولوں کالجوں یونیورسٹیوں کے طلباء اور ہسپتالوں کے مریضوں میں سے جو ان مصارف ہشتگانہ میں سے کسی ایک مصرف میں
|