Maktaba Wahhabi

430 - 592
اصل مسئلہ ۲۴ تصحیح ۲۴×۶= 24/144ترکہ 39/294 کنال دو بیویاں دو بیٹیاں دو بھائی دو بہنیں از اصل مسئلہ : ثمن 3 2/3 ثلثان ۱۶ عصبہ ہیں باقی لیں گے ۵ از تصحیح : ہر ایک کو ۹ ۹۶ہر ایک کو ۴۸ ۲۰ ہر بھائی کو ۱۰ ۱۰ ہر بہن کو ۵ از ترکہ :ہر ایک بیوی کو18-3/8کنال ہر ایک بیٹی کو 98نال ہرایک بھائی کو 20-5/12کنال ہر ایک بہن کو 10-5/ 24کنال دو بیویوں اور چار بہن بھائیوں کو ابراہیم کی جائیداد سے جو ملا وہ ان کی دیگر جائیداد میں ملا کر ان بیویوں اور چار بہن بھائیوں کی وفات کے وقت ان کے زندہ وارثوں میں تقسیم ہو گا یہ جواب ابراہیم کی وفات کے وقت اس کی بیویوں اور بہن بھائیوں کے زندہ ہونے کی صورت میں ہے بصورت دیگر بہن بھائیوں اور بیویوں کی وفات کا وقت اور ان کی اولاد کی تفصیل لکھ کر پوچھ لیں۔ واللہ اعلم ۹/۱/۱۴۱۷ ھ س : ایک آدمی وفات پا گیا ہے اس کی ایک بیوی ہے اور تین بیٹے اور سات بیٹیاں ہیں اور اس آدمی کا ترکہ (500000 ) پانچ لاکھ روپے ہیں ؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں وضاحت کریں کہ ان کو کتنا کتنا حصہ ملتا ہے ؟ یاسر عرفان چک اگو ج: بشرط صحت سوال مندرج بالا میت کی بیوی کو آٹھواں حصہ () ملے گا کیونکہ میت کی اولاد ہے اللہ تعالیٰ کا قول ہے :﴿فَإِنْ کَانَ لَکُمْ وَلَدٌ فَلَہُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَکْتُمْ﴾ -الیٰ آخرہ- اور باقی تین بیٹوں اور سات بیٹیوں کے ما بین﴿لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَیَیْنِ﴾ کے حساب سے تقسیم ہو گا اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿یُوْصِیْکُمُ اللّٰهُ فِیٓ أَوْلاَدِکُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَیَیْنِ﴾ 1[اللہ تم کو اولاد کے حصوں کی بابت حکم فرماتا ہے کہ مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے] صورت مسؤلہ مندرجہ ذیل ہے ۔
Flag Counter