Maktaba Wahhabi

165 - 292
وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ ﴿22﴾ أَأَتَّخِذُ مِن دُونِهِ آلِهَةً إِن يُرِدْنِ الرَّحْمَـٰنُ بِضُرٍّ لَّا تُغْنِ عَنِّي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئًا وَلَا يُنقِذُونِ ﴿23﴾ إِنِّي إِذًا لَّفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ ﴿24﴾ إِنِّي آمَنتُ بِرَبِّكُمْ فَاسْمَعُونِ ﴿25﴾ قِيلَ ادْخُلِ الْجَنَّةَ ۖ قَالَ يَا لَيْتَ قَوْمِي يَعْلَمُونَ ﴿26﴾ بِمَا غَفَرَ لِي رَبِّي وَجَعَلَنِي مِنَ الْمُكْرَمِينَ﴿27﴾ وَمَا أَنزَلْنَا عَلَىٰ قَوْمِهِ مِن بَعْدِهِ مِن جُندٍ مِّنَ السَّمَاءِ وَمَا كُنَّا مُنزِلِينَ ﴿28﴾ إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً فَإِذَا هُمْ خَامِدُونَ﴿29) (یٰسٓ: 20۔29) ’’اور ایک شخص مسلمان اس کے کسی دور مقام سے دوڑتا ہوا آیا اور کہنے لگا: اے میری قوم کے لوگو! ان رسولوں کی راہ پر چلو جو تم سے کوئی معاوضہ نہیں مانگتے اور وہ خود بھی راہ راست پر ہیں اور میرے پاس کون سا عذر ہے کہ میں اس معبود کی عبادت نہ کروں جس نے مجھ کو پیدا کیا اور تم سب کو اسی کی طرف لوٹ جانا ہے۔ کیا میں خدا کو چھوڑ کر اور ایسے ایسے معبود قرار دے لوں اگر خد ائے رحمن مجھ کو کچھ تکلیف پہنچانا چاہے تو یہ ان معبودوں کی سفارش میرے کچھ کام آوے اور نہ وہ مجھ کو چھڑا سکیں اگر میں ایسا کروں تو صریح گمراہی پر جا پڑا اسی لیے میں تو تمہارے معبود پر ایمان لا چکا ہوں سو تم بھی میری بات سن لو۔ارشاد ہوا جا جنت میں داخل ہو۔ کہنے لگا کاش کہ میری قوم کو یہ بات معلوم ہو جاتی کہ میرے پروردگار نے مجھ کو بخش دیا اور مجھ کو عزت والوں میں داخل کیا اور ہم نے اس شہید کی قوم پر اس کے بعد کوئی لشکر فرشتوں کا آسمان سے نہیں اتارا اور نہ ہم کو ضرورت اتارنے کی تھی۔‘‘ ان آیات کی تفسیر میں مفسرین نے لکھا ہے کہ ایک بستی انطاکیہ تھی جس کے رہنے والے بت پرست اور غیر مسلم تھے بعض بزرگوں نے اس نام کی بستی سے انکار بھی کیا ہے۔ بہرحال ایسی بستی والوں کو شرک کفر کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے تین رسول بھیجے اور انہوں نے توحید کا وعظ نصیحت شروع کیا لیکن لوگوں نے نہ مانا بلکہ ان رسولوں کے شہید کرنے کے درپے ہو گئے یہ
Flag Counter