Maktaba Wahhabi

139 - 292
دنیا کی حقیقت دنیا کی پہلی مثال: انسان کی تین حالتیں ہیں : 1 پیدائش سے پہلے 2 موت کے بعد جس مدت کے باقی رہنے کی کوئی انتہا نہیں ہے۔ اس کے نفس کا بدن سے جدا ہونا باقی رہنا، جنت یا جہنم میں پھر روح کو جسم میں لوٹایا جائے گا اور اس کے اعمال کا بدلہ جنت یا جہنم کی صورت میں دیا جائے گا۔ 3 پیدائش سے موت تک یہ درمیانی حالت ہے دوسری دو حالتوں کے مقابلے میں اس کے زمانے کو دیکھا جائے تو یہ پلک جھپکنے کے برابر بھی نہیں ہے۔ جو دنیا کو اس آنکھ سے دیکھے گا وہ اس کی طرف نہیں جھکے گا اور خوشحالی اور تنگیوں پر پریشان نہیں ہو گا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میری اور دنیا کی مثال ایک سوار کی طرح ہے جو درخت کے سائے میں استراحت کے بعد چلا جاتا ہے۔‘‘ اور ایک حدیث میں ہے ’’دنیا آخرت کے مقابلے میں ایسے ہے جیسے کوئی سمندر میں انگلی ڈال کر نکالے، جو انگلی کے ساتھ لگے گا۔ وہ دنیا ہے اور سمندر آخرت ہے۔ دوسری مثال: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا اور دنیا والوں کو درخت کے سائےاور مسافر سے تشبیہ دی ہے۔ اس مثال میں آدمی اللہ کے راستے کا مسافر ہے جو گرمی کی شدت میں درخت کے سائےمیں آرام کرتا ہے۔ اس مثال کی خوب صورتی پر غور و فکرکیجئے کہ کس قدر واقع کے عین مطابق
Flag Counter