Maktaba Wahhabi

275 - 292
میں اس کے لیے ایک گھرالاٹ کردیتا ہے جس کانام بیت الحمد ہے۔ اس بارے میں سیّدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : ’’جب کسی بندے کا لڑکا فوت ہوجاتا ہے تواللہ تعالیٰ اپنے ملائکہ کومخاطب کرکے کہتا ہے:کیا تم نے میرے بندے کے بچے کی روح قبض کرلی تو فرشتے جواب دیتے ہیں: جی ہاں۔ تواللہ تعالیٰ ارشادفرماتا ہے: ’’تم نے اس کے لخت جگر کواس سے جدا کر دیا۔ توفرشتے کہتے ہیں: جی ہاں۔ تواللہ تعالیٰ فرشتوں سے سوال کرتا ہے کہ میرے بندے نے اس موقع پرکیا کہا؟ توفرشتے جواب دیتے ہیں: اس نے آپ کی حمد و ثنا بیان کی اور (اناللّٰہ واناالیہ راجعون) کہا تواللہ تعالیٰ فرشتوں کا یہ جواب سن کرفرشتوں کو حکم دیتاہے: ’’میرے بندے کے لیے جنت میں ایک گھر بناؤ اور اس کانام بیت الحمد رکھ دو۔‘‘[1] اجروثواب کی حفاظت کاذریعہ: ارشادباری تعالیٰ ہے: (إِنَّهُ مَن يَتَّقِ وَيَصْبِرْ فَإِنَّ اللّٰہَلَا يُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ) (يوسف:90) ’’بے شک حقیقت یہ ہے کہ جو ڈرے اور صبر کرے تو بے شک اللہ نیکی کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔‘‘ ثواب کے حصول کاذریعہ: اللہ تعالیٰ نے اہل علم کے بارے میں ارشادفرمایاہے: (وَيْلَكُمْ ثَوَابُ اللّٰہِ خَيْرٌ لِّمَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا وَلَا يُلَقَّاهَا إِلَّا الصَّابِرُونَ) (القصص:80) ’’اور ان لوگوں نے کہا جنھیں علم دیا گیا تھا، افسوس تم پر! اللہ کا ثواب اس شخص
Flag Counter