Maktaba Wahhabi

263 - 292
تعریف کا بیان لغوی تعریف: عربی زبان میں صبر کے معنی حبس یا قید وبند اور روکے رکھنے کے آتے ہیں۔ ارشادباری تعالیٰ ہے: (وَاصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُم بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ) (الکہف:28) ’’اور اپنے آپ کو ان لوگوں کے ساتھ روکے رکھ جو اپنے رب کو پہلے اور پچھلے پہر پکارتے ہیں، اس کا چہرہ چاہتے ہیں۔‘‘ مرادیہ ہے کہ اس طرح کے مؤمنین کواپنی صحبت سے مستفید ہونے کا موقعہ عنایت فرمائیے اور ان کواپنی مجلس سے علیحدہ مت کیجیے بلکہ اپنے آپ کوان کے ساتھ روکے رکھیے۔ بنی اسرائیل نے کہاتھا جس کے بارے میں خبردیتے ہوئے باری تعالیٰ نے خودیوں ارشادفرمایا ہے: (لَن نَّصْبِرَ عَلَىٰ طَعَامٍ وَاحِدٍ) (البقرۃ:61) ’’ہم سے ایک ہی کھانے پر کسی صورت میں بھی صبر نہ ہوسکے گا۔‘‘ مرادیہ ہے کہ بنی اسرائیل نے کفران نعمت کا ثبوت دیتے ہوئے یہ کہا کہ ہم ایک ہی کھانے پر اکتفا کرنے کی خاطر اپنے نفس کو جبراً ہرگز ہرگز روکنے کی طاقت نہیں رکھتے گویاکہ ایک طرح کا کھانا(من وسلوی) پر اکتفا کرکے ہم صبر نہیں کرسکتے۔ کہاجاتا ہے(قُتِلَ فُلان صبرًا) مرادیہ ہے کہ اسے قتل کرنے کی غرض سے قید کرلیا گیا ہے اب اسے اس وقت تک قید وبندکی صعوبت برداشت کرنی پڑے گی حتی کہ قتل کردیا
Flag Counter