Maktaba Wahhabi

62 - 292
انھوں نے کلمہ حسنہ کو صبر کے ذریعے پایا : فرمایا : (وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ الْحُسْنَىٰ عَلَىٰ بَنِي إِسْرَائِيلَ بِمَا صَبَرُوا) (الاعراف:137) ’’ تیرے رب کی بہترین بات بنی اسرائیل پر پوری ہوگئی، اس وجہ سے کہ انھوں نے صبر کیا۔‘‘ 15۔ اللہ تعالیٰ کی محبت کے حصول کا ذریعہ: اللہ تعالیٰ نے اپنی محبت کو صبر کے ساتھ سے معلق کیا۔ اور اپنی محبت کو صبر کرنے والوں کے لیے بنایا : (وَكَأَيِّن مِّن نَّبِيٍّ قَاتَلَ مَعَهُ رِبِّيُّونَ كَثِيرٌ فَمَا وَهَنُوا لِمَا أَصَابَهُمْ فِي سَبِيلِ اللّٰہِ وَمَا ضَعُفُوا وَمَا اسْتَكَانُوا ۗ وَاللّٰہُ يُحِبُّ الصَّابِرِينَ) (آل عمران:146) ’’اور کتنے ہی نبی ہیں جن کے ہمراہ بہت سے رب والوں نے جنگ کی، تو نہ انھوں نے اس مصیبت کی وجہ سے ہمت ہاری جو انھیں اللہ کی راہ میں پہنچی اور نہ وہ کمزور پڑے اور نہ انھوں نے عاجزی دکھائی اور اللہ صبر کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔‘‘ 16۔ خیر والی خصلتوں کا حصول: اللہ تعالیٰ نے خیر کی خصلتوں کا ذکر کیا اور فرمایا کہ یہ خیر کی خصلتیں صرف صبر کرنے والوں کو ہی ملتی ہیں۔ یہ مفہوم کتاب اللہ میں دو جگہ بیان ہوا ہے۔ قارون کے قصبے میں جب لوگوں نے اس کا لاؤ لشکر دیکھ کر آرزو کی کاش! ہم کو اس سے دگنا دیا جاتا، تو اہل علم نے ان سے کہا : (وَيْلَكُمْ ثَوَابُ اللّٰہِ خَيْرٌ لِّمَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا وَلَا يُلَقَّاهَا إِلَّا الصَّابِرُونَ) (القصص:80)
Flag Counter