Maktaba Wahhabi

54 - 292
نفس پر سب سے زیادہ بوجھل صبر صبر کی مشقت فعل کے داعی کے قوی اور معمولی ہونے کے موافق ہوتی ہے۔ جب فعل میں دونوں چیزیں شامل ہو جائیں تو صبر کرنے والے کے لیے صبر اتنا ہی زیادہ دشوار ہو جاتا ہے۔ اگر دونوں چیزیں نہ ہوں تو صبر کرنا آسان ہو جاتا ہے اور اگر ایک چیز پائی جائے اور دوسری نہ پائی جائے تو ایک اعتبار سے صبر آسان اور دوسرے اعتبار سے مشکل ہو جاتا ہے۔ جیسے کسی شخص کے لیے قتل، چوری یا شراب نوشی کا کوئی داعی نہ ہو تو یہ اس پر صبر کرنا بہت آسان ہوگا اور جس کے لئے اس کا داعی موجود ہو تو فعل کا ارتکاب اس کے لیے آسان ہو گا تو اس کے لئے صبر کرنا انتہائی مشکل ہوگا۔ اسی وجہ سے بادشاہ کا ظلم سے باز رہنے کا، نوجوان کا بدکاری سے بچنے اور مال دار کا لذتوں اور خواہشات سے بچنے کا اللہ کے ہاں بڑا مقام ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ سات لوگوں کو ان کے کمال صبر اور مشقت اٹھانے کی وجہ سے اپنے عرش کے سائے میں جگہ عطا فرمائیں گے۔ کیونکہ امام کا اپنی تقسیم میں انصاف کرنا اور اپنی رضامندی اور ناراضگی کے باوجود صبر کرنا بڑا دشوار اور مشکل ہے۔ اسی طرح نوجوان کا اپنی خواہشات کا گلا دبا کر اللہ کی عبادت پر ڈٹ جانا اور آدمی کا مسجد کے لزوم پر صبر کرنا، صدقہ کرنے والے کا صدقہ کو پوشیدہ رکھنا، بدکاری کی طرف دعوت ملنے والے شخص کا جبکہ دعوت دینے والی عمدہ حسب و نسب اور حسن کے زیور سے آراستہ و پیراستہ ہو، صبر کرنا اور دو ملنے والوں کے ملنے اور جدائی کا صرف اللہ ہی کی رضا کے لیے ہونا اور لوگوں پر اظہار کئے بغیر تنہائی میں اللہ کے خوف سے آنسو بہانا انتہائی دشوار اور مشقت والا صبر ہے۔ اسی لیے شادی شدہ زانی، جھوٹے بادشاہ، متکبر فقیر کی سزا اللہ کے ہاں انتہائی سخت ہے کیونکہ ان کے پاس حرام کاری سے بچنے کے لیے متبادل سہولت موجود تھی اور ان کے پاس ان
Flag Counter