Maktaba Wahhabi

113 - 292
امیری اور غریبی کی تقسیم اللہ تعالیٰ نے امیری اور غریبی کو لوگوں کی آزمائش اور امتحان کے لیے بنایا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: (وَنَبْلُوكُم بِالشَّرِّ وَالْخَيْرِ فِتْنَةً) (الانبیاء:35) ’’اور ہم تمھیں برائی اور بھلائی میں مبتلا کرتے ہیں۔‘‘ ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’سختیاں، سہولتیں، صحت، بیماری، امیری، غریبی، حلال اور حرام سب انسان کی آزمائش اور امتحان کے لیے ہے۔‘‘ ابن زید فرماتے ہیں :’’ہم ان چیزوں کے ذریعے آزماتے ہیں جو تمھیں اچھی اور بری لگتی ہیں تاکہ ہم دیکھیں تمھارا صبر اور شکر کیسا ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بیان فرمایا کہ آزمائش اور امتحان کی سواریاں امیری اور غریبی ہے۔ اور تعالیٰ کا فرمان ہے: (فَأَمَّا الْإِنسَانُ إِذَا مَا ابْتَلَاهُ رَبُّهُ فَأَكْرَمَهُ وَنَعَّمَهُ فَيَقُولُ رَبِّي أَكْرَمَنِ وَأَمَّا إِذَا مَا ابْتَلَاهُ فَقَدَرَ عَلَيْهِ رِزْقَهُ فَيَقُولُ رَبِّي أَهَانَنِ) (الفجر:15۔16) ’’پس لیکن انسان جب اس کا رب اسے آزمائے، پھر اسے عزت بخشے اور اسے نعمت دے تو کہتا ہے میرے رب نے مجھے عزت بخشی۔ اور لیکن جب وہ اسے آزمائے، پھر اس پر اس کا رزق تنگ کردے تو کہتا ہے میرے رب نے مجھے ذلیل کر دیا۔‘‘ انسان کو اللہ تعالیٰ جب آزماتا ہے اسے عزت و نعمت کی دولت سے سرفراز کرتا ہے۔ وہ کہتا ہے: میرے اللہ نے مجھے عزت دی اور جب روزی تنگ کرتا ہے تو کہتا ہے اللہ نے مجھے
Flag Counter