Maktaba Wahhabi

108 - 292
کا بیان تو ہو چکا، یہاں ہم شکر کی حقیقت اور ماہیت ذکر کرتے ہیں۔ شکر کی حقیقت احسان کرنے والے کی اس کی شان کے مطابق تعریف کرنا: شکر کفر کی ضد ہے، ہر ایک کا شکر اس کے مناسب ہوتا ہے، جانوروں کا شکر یہ ہے کہ ان کا چارہ کم از کم اتنا ہو جو ان کے لیے کافی ہو جائے ۔ آسمان کا شکر اس کا پانی برسانا اور پستان کا شکر جب وہ دودھ سے لبریز ہو۔ اس شکر کے درمیان اور جس شکر کا حکم دیا گیا ہے اگر غور کیا جائے تو معلوم ہو گا کہ ان کے درمیان کتنی مناسبت پائی جاتی ہے۔ اس میں زیادتی اور بڑھوتری کے معنی ہیں۔ شکر کے تین ارکان ہیں : 1 اللہ کی نصیحت کا اعتراف کرنا 2 نعمت پر تعریف کرنا 3 شکر کے ذریعے اللہ کی رضا تلاش کرنا ایک آدمی سہل رحمۃ اللہ علیہ کے پاس آکر شکوہ کرنے لگا کہ رات کو میرے گھر چور آیا تھا اور سب کچھ لوٹ کر لے گیا۔ اس نے کہا: ’’شکر کر، اگر بڑا ڈاکو تیرے دل میں گھس کر تیری توحید لوٹ لیتا تو تو کیا کرتا۔‘‘ کہا گیا ہے کہ جب تو ہاتھ سے بدلہ دینے سے رک جائے تو اپنی زبان سے زیادہ سے زیادہ شکر کر۔ چار چیزیں ایسی ہیں جن کا کوئی فائدہ نہیں: 1 بہرے سے مشورہ کرنا 2 ناشکرے پر احسان کرنا 3 شور والی زمین میں بیج بونا 4 سورج کے سامنے چراغ روشن کرنا
Flag Counter