Maktaba Wahhabi

42 - 292
صبر کے لیے معاون اسباب جب اللہ تعالیٰ نے صبر کا حکم دیا ہے تو اس نے کچھ اسباب بھی بنائے ہیں جو صبر کے لیے معاون ثابت ہوتے ہیں اور صبر تک پہنچانے والے ہوتے ہیں۔ اللہ جس چیز کا بھی حکم دیتا اس پر مدد بھی فرماتا ہے اور ایسے اسباب بناتا ہے جو اس حکم کی تعمیل میں ممد و معاون ثابت ہوتے ہیں۔ اللہ نے جو بھی بیماری بنائی ہے اس کے لیے دوا بھی بنائی اور اس کے استعمال پر شفاء کی ضمانت بھی ہے۔ اگرچہ صبر کرنا نفس کے لیے دشوار ہے مگر اس کو حاصل کرنا ممکن ہے، اور یہ دو چیزوں سے مرکب ہے: 1۔علم 2۔عمل ان دونوں ہی سے تمام دوائیں بنائی گئی ہیں۔ دلوں اور جسم کو راحت پہنچانے کے لیے ایک جز علمی ہے اور دوسرا جز عملی ہے۔ یہ دوائی اور ٹانک ان دونوں اجزا ہی سے مرکب ہے۔ 1۔ علم: البتہ علمی جز میں چیز کا جاننا کہ حکم کی اطاعت میں کیا خیر، فائدہ، لذت اور کمال ہے اور ممنوعہ چیز میں کیا نقصانات ہے اس چیز کو جاننا ضروری ہے۔ جب ان دونوں علموں کو جان لے گا جس طرح کہ جاننے کا حق ہے۔ تو ان دونوں کی طرف سچی عزیمت، بلند ہمتی ، انسانی، اور مررۃ انسانی جب ان دونوں اجزاکو ملائے گا تو اسے صبر حاصل ہوجائے گا اور مشقت معمولی محسوس ہوگی اور کڑواہت کو نگل لے گا اس کی تکلیف لذت سے بدل جائے گی۔ پہلے بات گزرچکی ہے کہ صبر عقل اور دین خواہشات اور نفس پرستی سے تصادم اور جنگ کا نام ہے، اور ہر ایک دوسرے پر غالب ہونے کی کوشش کرتا ہے۔ 2 عمل: جب زنا کا داعی قوی ہو اور اتنا غالب ہو کہ انسان اپنی شرم گاہ پر اختیار نہ رکھتا ہو یا اس
Flag Counter