Maktaba Wahhabi

109 - 292
شکر کا تعلق تین چیزوں سے ہے : 1۔ دل 2۔ زبان 3۔ جسم کے اعضاء دل سے معرفت اور محبت کا تعلق ہوتا ہے اور زبان سے تعریف و حمد اور جسم کے اعضاء سے احسان کرنے والے کی اطاعت اور اس کی مخالفت سے بچنا۔ مشہور شعر ہے: أَفَادَتْکُمُ النَّعْمَاء مِنِّيْ ثَلَاثَۃٌ یَدِيْ وَلِسَانِيْ وَالضَّمِیْرُ الْمُحجبا ’’تمہارے احسانات کی وجہ سے میری طرف سے تین چیزوں کا فائدہ ہوا ہے۔ ہاتھ، زبان اور دل جو چھپا ہوا ہوتا ہے۔‘‘ شکر افعال کے ساتھ خاص ہے اور حمد زبان کے ساتھ۔ حمد شکر کے مقابلے میں عام ہے۔ حمد کے لیے نعمت کا ہونا ضروری نہیں ہے جب کہ شکر کے لیے نعمت کا ہونا ضروری ہے۔ حمد اللہ تعالیٰ کے اسماء و صفات، افعال اور نعمتوں سب پر کی جاسکتی ہے، جبکہ شکر نعمت کے بعد کیا جاتا ہے۔ شکر دل، زبان اور جسم کے اعضاء سے کیا جاتا ہے جبکہ حمد صرف دل اور زبان سے کی جاسکتی ہے۔ صبر و شکر کا باہمی تعلق : جب صبر اور شکر کا تعارف ہو چکا تو یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ ان دونوں کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے۔ دونوں کا وجود ایک دوسرے کے بغیر ممکن نہیں ہے، ان دونوں میں سے کسی ایک کو خاص نام، اس کے غلبے کی بناء پر دیا جاتا ہے، ورنہ شکر کی حقیقت صبر سے ملی ہوئی ہے۔ کیونکہ اللہ کی اطاعت اور نافرمانی سے بچنے کا عمل ’’شکر‘‘ کہلاتا ہے اور صبر اس کی بنیاد ہے۔ اطاعت کرنا اور نافرمانی سے پر ہیز کرنا صبر کہلاتا ہے اور شکر بھی یہی ہے۔ جبکہ صبر کا حکم دیا گیا ہے تو صبر کرنا ہی شکر کرنا ہوگا۔ اس چیز کا سوال کرنا کہ دونوں میں سے افضل کون سا ہے؟
Flag Counter