Maktaba Wahhabi

153 - 292
صبر کے منافی اور اس کے لیے نقصان دہ چیزیں صبر، غیر اللہ سے زبان کو شکوے سے روک لینا اور دل کو ناراضگی سے اور ہاتھوں کو چہرے کے پیٹنے اور کپڑے چاک کرنے وغیرہ سے روک لینے کا نام ہے، اور جو اس کے مخالف ہے وہ ہے مخلوق سے شکوہ کرنا۔ بندہ جب کسی بندے کا شکوہ اللہ سے کرتا ہے تو وہ رحم کرنے والے سے اس کا شکوہ کرتا ہے۔ اللہ سے شکوہ کرنا صبر کے منافی نہیں ہے، جیسا کہ یعقوب علیہ السلام نے اللہ سے کہا: (فَصَبْرٌ جَمِيلٌ) (یوسف: 18) ’’صبر اچھا ہے۔‘‘ البتہ مخلوق کے حال کی خبر دنیا اگر مدد مانگنے کے لیے اور راہنمائی کے لیے یا ضرورت کو ختم کرنے کا وسیلہ بنانے کے لیے ہو تو یہ صبر کے منافی نہیں ہے۔ جیسے مریض کا ڈاکٹر کو اپنے جسم کی کیفیت کا بیان کرنا، مظلوم کا ظلم کی کیفیت کابتانا اور مریض سے اس کے مرض کی خبر لینا، جب اسے پتہ ہو کہ مریض خوش ہوگا۔ جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی مریض کے پاس جاتے تو اس سے حال احوال پوچھتے۔ شکوہ دو طرح کا ہوتا ہے : 1۔ زبان سے شکوہ کرنا 2۔ بزبان حال شکوہ کرنا شاید کہ یہ دوسرا زیادہ بڑا ہے اسی وجہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ جس پر نعمت فرمائے تو وہ پسند فرماتا ہے کہ اس کا نشان اس پر نظر آئے ۔‘‘ صبر کے منافی چیزیں: مصیبت کے وقت کپڑے پھاڑنا، رخسار پیٹنا، ایک ہاتھ کو دوسرے ہاتھ پر مارنا اور
Flag Counter