Maktaba Wahhabi

149 - 292
صبر اور شکر، اللہ کی صفات میں سے ہیں اللہ سے بڑھ کر صبر کرنے والا کون ہیں…؟ لوگ کہتے ہیں کہ اللہ اولاد رکھتا ہے اور پھر بھی وہ انھیں عافیت اور رزق دیتا ہے۔[1] اللہ تعالیٰ کی صفات میں صفت ’’صبور‘‘ بھی ہے، جس میں صابر اور صبار سے زیادہ مبالغہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کا صبر مخلوق کے صبر سے مختلف ہے اور کئی وجوہات کی بنا پر اس سے موافقت نہیں ہو سکتی۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کے پاس قدرت تامہ ہے اس کو کسی کا خوف نہیں اور نہ ہی اسے صبر پر تکلیف ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ تمام نقائص سے پاک ہے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ حلیم بھی ہے جو صبر سے زیادہ مبالغے والی صفت ہے اور اس کا ذکر قرآن میں ذکر بھی آیا ہے: (وَكَانَ اللّٰہُ عَلِيمًا حَلِيمًا) (الاحزاب: 51) ’’اور اللہ ہمیشہ سے سب کچھ جاننے والا، بڑے حلم والا ہے۔‘‘ (وَاللّٰہُ عَلِيمٌ حَلِيمٌ) (النسآء: 12) ’’اور اللہ سب کچھ جاننے والا، نہایت بردبار ہے۔‘‘ صبر اور حلم کے درمیان فرق: صبر حلم و بردباری کا نتیجہ ہے۔ بندے کے حلم کے مطابق ہی اسی کا صبر ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی صفت حلم صبر سے زیادہ کشادہ ہے، اسی وجہ سے قرآن میں اللہ تعالیٰ کی صفت حلم کا بیان کئی جگہ آیا ہے۔ اللہ کے صبر کا تعلق بندے کے کفر و شرک اور اسے برا بھلا کہنے اور نافرمانیوں کے ساتھ
Flag Counter