Maktaba Wahhabi

60 - 292
’’اور صبر اور نماز کے ساتھ مدد طلب کرو۔‘‘ جو صبر نہیں کرے گا، اسے مدد بھی حاصل نہیں ہوگی۔ 8۔مدد کا صبر اور تقویٰ سے متعلق ہونا: اللہ تعالیٰ نے مدد کو صبر اور تقویٰ سے متعلق کیا ہے، فرمانِ الٰہی ہے: (بَلَىٰ ۚ إِن تَصْبِرُوا وَتَتَّقُوا وَيَأْتُوكُم مِّن فَوْرِهِمْ هَـٰذَا يُمْدِدْكُمْ رَبُّكُم بِخَمْسَةِ آلَافٍ مِّنَ الْمَلَائِكَةِ مُسَوِّمِينَ) (آل عمران :125) ’’کیوں نہیں! اگر تم صبر کرو اور ڈرتے رہو اور وہ اپنے اسی جوش میں تم پر آپڑیں تو تمھارا رب پانچ ہزار فرشتوں کے ساتھ تمھاری مدد کرے گا، جو خاص نشان والے ہوں گے۔‘‘ اسی وجہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’جان لو مدد صبر کے ساتھ ہے۔‘‘[1] 9۔ دشمن کے مکرو فریب کے آگے ڈھال: اللہ تعالیٰ نے صبر اورتقویٰ دشمن کے مکروفریب کے مقابلے کی ڈھال قرار دیا ہے اور اس ڈھال کی انسان کو سب سے زیادہ ضرورت ہے : (وَإِن تَصْبِرُوا وَتَتَّقُوا لَا يَضُرُّكُمْ كَيْدُهُمْ شَيْئًا) (آل عمران:120) ’’ اور اگر تم صبر کرو اور ڈرتے رہو تو ان کی خفیہ تدبیر تمھیں کچھ نقصان نہیں پہنچائے گی۔ ‘‘ 10۔ فرشتوں کا سلام کرنا: اللہ تعالیٰ نے خبر دی کہ فرشتے جنت میں صبر کرنے والوں کو ان کے صبر کی وجہ سے سلام کریں گے۔ (وَالْمَلَائِكَةُ يَدْخُلُونَ عَلَيْهِم مِّن كُلِّ بَابٍ سَلَامٌ عَلَيْكُم بِمَا صَبَرْتُمْ ۚ) (الرعد:23۔24)
Flag Counter