Maktaba Wahhabi

143 - 292
صدقہ اور احسان سے دل کو جو خوشی اور تقویت ملتی ہے اور صدقہ کرنے والوں کے لیے اللہ نے جو محبت و تعظیم رکھی ہے اور ان کے لیے جو دعا اور تعریف ہے وہ غربت پر صبر سے زیادہ ہے۔ صدقہ، احسان اور دینا یہ اللہ تعالیٰ کی صفات میں سے ہیں اور اس کے پیارے بندوں کی صفات میں سے ہے۔ مال داروں کے دلائل میں سے ہے : اللہ تعالیٰ نے سعادت مندوں کی اقسام ذکر کی ہیں اور اس میں سب سے پہلے صدقہ کرنے والوں کا ذکر کیا ہے : (إِنَّ الْمُصَّدِّقِينَ وَالْمُصَّدِّقَاتِ وَأَقْرَضُوا اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا) (الحدید:18) صدقے کے فوائد اور منافع اتنے زیادہ ہیں کہ ان کا شمار اللہ کے سوا کوئی نہیں کر سکتا اور صدقہ برائی اور تکلیف سے حتیٰ کہ ظالم کے ظلم سے بھی بچاتا ہے۔ ابراہیم نخعی رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں: محدثین فرماتے ہیں کہ صدقہ آدمی کو زیادتی سے بچاتا ہے اور گناہ کو مٹاتا ہے۔ مال کی حفاظت کرتا ہے اور روزی کو کھینچتا ہے، دل کے اطمینان کا باعث ہے اور شیطان کو ذلیل کرتا ہے، نفس کی طہارت کرتا ہے، بندے کو اللہ کے قریب کرتا اور عیب کو چھپاتا ہے جس طرح کنجوسی نیکیوں کو چھپا دیتی ہے۔ لوگوں کی دعائیں اور محبتیں ملتی ہیں، عذاب قبر سے بچاتا ہے، قیامت کے دن صدقہ کرنے والے کے لیے سایہ بنے گا اور اللہ کے ہاں شفاعت کرے گا، دنیا کی تکلیفیں اس سے کم ہوتی ہیں اور نیکی کی طرف لاتا ہے۔ صدقہ کی فضیلت کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ اس کی جزا اس کی جنس سے دی جا رہی ہے۔ جیسا کہ حدیث میں آتا ہے کہ کسی نے کسی مومن کو لباس پہنایا اللہ تعالیٰ اس کو جنت کا لباس پہن پائے گا، جس نے بھوکے کو کھلایا اللہ تعالیٰ اس کو جنت کے پھلوں میں سے کھلائے گا، جس نے کسی پیاسے کو پانی پلایا اللہ تعالیٰ اسے جنت کی شراب پلائے گا اور جس نے کسی غلام کو آزاد کیا اللہ تعالیٰ ہر جوڑ کے بدلے اس کے ہر جوڑ کو جہنم سے بچائے گا۔
Flag Counter