Maktaba Wahhabi

222 - 592
فرمائیں ؟ حبیب الرحمان ایبٹ آباد 25/4/88 ج: وتروں میں دعا قنوت ہاتھ اٹھا کر پڑھنے کے متعلق کوئی مرفوع حدیث میرے علم میں نہیں البتہ بلوغ الامانی میں بحوالہ بیہقی قنوت نازلہ میں ہاتھ اٹھانے کی ایک مرفوع حدیث بیان کی گئی ہے ۔[1] ۲۳رمضان المبارک ۱۴۰۸ ھ س: انفرادی صورت میں یا امام کے ساتھ وتروں کی نماز میں ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا اور مقتدیوں کا صرف امام کے ساتھ آمین کہنا کیا جائز ہے ؟ محمد اکرم اوکاڑہ ۸/۷/۱۴۰۶ ھ ج: میرے علم میں تو یہ چیزیں پایہ ثبوت کونہیں پہنچتیں ہاں وتر میں دعائے قنوت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے قولاً وفعلاً ثابت ہے ۔[2] ۱۰/۱۱/۱۴۰۶ ھ س: وتروں کی دعا حدیث سے دونوں طرح ثابت ہے رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد کیا وتروں کی دعا اور قنوت نازلہ میں کوئی فرق ہے ؟ حافظ محمد فاروق تبسم ج: قنوت نازلہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرض نماز میں رکوع کے بعد کیا کرتے تھے بعض اہل علم قنوت وتر میں قنوت نازلہ کرنے کے جواز کے قائل ہیں ۔ ۳/۱۲/۱۴۱۹ ھ س: (۱) وتر میں دعا مانگنے کا ثبوت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے ؟(۲) وتر میں ہاتھ اٹھانے کا ثبوت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے ؟(۳) وتر میں دعا قبل از رکوع مانگنی چاہیے یا بعد از رکوع ؟ ابو عبدالقدوس بن مقبول احمد فیصل آباد ج: (۱) ہاں ! ابوداود ، نسائی اور ابن ماجہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وتروں میں قنوت کرنے کا ثبوت ملتا ہے ۔ (۲) وتروں کی دعائے قنوت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ اٹھانا مجھے کہیں نہیں ملا ۔
Flag Counter